اسلام آباد: (دنیا نیوز) سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ ترمیم کی بھارتی کوشش کا پردہ فاش ہو گیا، اٹارنی جنرل آفس نے بھارتی پریس میں شائع خبروں کا نوٹس لے لیا۔
اٹارنی جنرل آفس حکام کا کہنا ہے کہ ایسی کہانیاں گمراہ کن ہیں، معاہدے میں یکطرفہ ترمیم نہیں کی جا سکتی، یہ ثالثی کی مستقل عدالت میں جاری کارروائی سے توجہ ہٹانے کی بھارتی کوشش ہے۔
اٹارنی جنرل آفس کے مطابق تنازع کی پہلی سماعت آج دی ہیگ میں قائم ثالثی کی مستقل عدالت میں شروع ہوئی، تنازع دریائے جہلم پر 330 میگا واٹ کے کشن گنگا ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کی تعمیر سے متعلق ہے، دوسرا تنازع دریائے چناب پر 850 میگا واٹ کے رتلے ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کی تعمیر پر خدشات سے متعلق ہے۔
ترجمان اٹارنی جنرل آفس کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل اٹارنی جنرل احمد عرفان اسلم کر رہے ہیں، سیکرٹری آبی وسائل حسن ناصر جامی، پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ وفد میں شامل ہیں، پاکستان کی نمائندگی برطانیہ کے بیرسٹر ڈینیئل بیت لحم کے سی بھی کر رہے ہیں۔