راولپنڈی : (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے لال حویلی سیل کئے جانے کیخلاف دائر درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی ۔
تفصیلات کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے لال حویلی سیل کئے جانے پرسابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جسے سماعت کیلئے منظور کرلیا گیا ہے ، درخواست پر سماعت جسٹس مرزا وقاص رؤف کرینگے ۔
شیخ رشید کی جانب سے ان کے وکیل سردار عبد الرازق اور سردار شہباز پیروی کرینگے۔
عدالت سے رجوع
قبل ازیں سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ لال حویلی کے حوالے سے اپیل اب بھی زیر سماعت ہے، سیاسی دباؤ پر متروکہ وقف املاک کی جانب سے لال حویلی سیل کی گئی، لال حویلی کو سیل کرنے کا مقصد سیاسی انتقام ہے۔
شیخ رشید نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ متروکہ وقف املاک کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا گیا، لال حویلی میری ملکیت ہے، لال حویلی کی ملکیت سیلز ڈیڈ کے ذریعے سب رجسٹرار راولپنڈی میں رجسٹرڈ ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت متروکہ وقف املاک کا لال حویلی سیل کرنے کا اقدام غیر قانونی قرار دے، اور متروکہ وقف املاک کو لال حویلی کے رہائشیوں کو زبردستی بے دخل کرنے سے روکے۔
لال حویلی کے باہر میڈیا سے گفتگو
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے لال حویلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لال حویلی کی ایک تاریخ ہے، یہ ایوب خان کے خلاف بھی تھی ، نوازشریف کے خلاف بھی تھی ، لال حویلی آج کی حکومت کے خلاف بھی اپنا کردار ادا کررہی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے الزام عائد کیا کہ آصف نامی آدمی رانا ثنااللہ کا فرنٹ مین ہے، آصف نامی آدمی مسئلے پیدا کررہا ہے، انہوں نے میری 16وزارتیں کی انویسٹی گیشن کی ان کو کچھ نہیں ملا، آؤ لال حویلی گرا کر دکھاؤ،میں اینٹ سےاینٹ بجا دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو بتائیں گے کہ الیکشن کس کو کہتے ہیں، عمران خان میرے حلقے میں بھی الیکشن لڑیں گے ، عمران خان اور اسد عمر کا بیان دینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، عمران خان آنے والا وزیراعظم ہے، میں عمران خان اور سچائی کے ساتھ کھڑا ہوں، ہم ہائی کورٹ جارہے ہیں،سپریم کورٹ تک بھی جائیں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ لال حویلی میں یونیورسٹی کو ڈونیٹ کرچکا ہوں ، مجھے رات یہ گرفتار کرنے کا سوچ رہے تھے، لال حویلی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو مری روڈ بلاک کردوں گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ لال حویلی کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں ، ہم بستر باہر لال حویلی کے دروازے پر لگائیں گے ، میں لال حویلی کے باہر ہی سویا کروں گا، پھر ہر روزتین بجے پریس کانفرنس کروں گا،اور آپ کا پوسٹ مارٹم کروں گا۔
ٹوئٹر پر بیان
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ لال حویلی کے سات یونٹس سیل کرنے کا ہمیں کوئی نوٹس نہیں ملا، لال حویلی کو سیل کرنا فاشزم اور سیاسی دہشت گردی ہے ، اگر لال حویلی ہماری ذاتی ملکیت نہیں تو ہم قومی مجرم ہیں، سیاسی کریئر میں 16 وزارتوں سے کچھ نہیں ملا تو انہوں نے لال حویلی پر چڑھائی کردی ہے، لال حویلی کے حوالے سے کیس کی 15 فروری تاریخ عدالت نے مقرر کررکھی ہے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ برطانوی کمپنی لال حویلی پر فلم بنانے جارہی ہے جو ان کو برداشت نہیں، رات کے اندھیرے میں حکومت پر شب خون مارنے والوں نے لال حویلی پر شب خون مارا ہے، 5 مرلہ سے کم لال حویلی ہماری ذاتی ملکیت ہے، لال حویلی عوامی خدمت کر مرکزی سیکرٹریٹ ہے۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ انہوں نے رینجرز اور ایف سی سے مدد مانگی ،رینجرز اور ایف سی نے انکار کردیا، ایف آئی اے اور پولیس کی مدد سے لال حویلی کو سیل کردیا گیا، شام 5 بجے لال حویلی پر پریس کانفرنس کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں : سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کے زیر استعمال لال حویلی کے 7 یونٹس سیل
واضح رہے کہ سربراہ پاکستان عوامی مسلم لیگ ( اے ایم ایل ) اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کے زیر استعمال لال حویلی سیل کر دی گئی ۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک آصف خان نے لال حویلی کے 7 یونٹس سیل کئے جبکہ متروکہ وقف املاک نے آپریشن کیلئے پولیس اور ایف آئی اے سے مدد لی۔
خیال رہے کہ شیخ رشید نے متروکہ وقف املاک کی جانب سے لال حویلی کے خلاف کارروائی کو چیلنج کیا تھا۔
یاد رہے کہ سربراہ عوامی مسلم لیگ کے بھتیجے اور سابق ممبر قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق نے 3 روز قبل اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ لال حویلی سیل کرنے کی تیاری کی جارہی ہے، حویلی ہماری ذاتی ملکیت ہے جس کی دستاویزات ہمارے پاس موجود ہیں۔