لاہور: (دنیا نیوز) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے اسامہ ستی قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا جو 6 فروری کو سنایا جائے گا۔
ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری نے اسامہ ستی کیس کے ٹرائل میں حتمی دلائل سنے، کیس میں افتخار احمد، محمد مصطفیٰ، سعید احمد، شکیل احمد اور مدثر مختار نامزد ملزمان ہیں۔
سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل راجہ رضوان عباسی اور پراسیکیوٹر رانا حسن عباس پیش ہوئے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کے پولیس کے اہلکار نامزد کیے گئے۔
واضح رہے 22 سالہ نوجوان اسامہ ستی کو 2 جنوری 2021 کی رات اپنے دوست کو شمس کالونی چھوڑنے کے بعد واپسی کے دوران سری نگر ہائی وے پر اے ٹی ایس پولیس کے اہلکاروں نے اسامہ کی گاڑی کو روکنے کی کوشش پر اندھا دھند فائرنگ کر کے جان سے مار دیا تھا۔
واقعے کے بعد پولیس نے موقف اختیار کیا تھا کہ کالے شیشوں والی مشکوک گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی، جی ٹین تک گاڑی کا تعاقب کیا اور نہ رکنے پر گاڑی کے ٹائروں میں فائر کئے، بد قسمتی سے فائر گاڑی کے ڈرائیور کو لگ گئے۔
واقعے کا آئی جی اسلام آباد کی جانب سے نوٹس لینے کے بعد 5 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا تھا، اسامہ ستی سیکٹر جی 13 کا رہائشی اور طالب علم تھا، اس کے والد تاجر ہیں۔