لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر حکومت آل پارٹی کانفرنس (اے پی سی) میں قوم کو یکجا کرنا چاہتی ہے تو پہلے انتقامی کارروائیاں بند کی جائیں۔
زمان پارک کے باہر پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، ملک کو اس وقت بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، ملک کو دہشت گردی اور معاشی بحران کا سامنا ہے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کل اے پی سی میں شرکت کا پیغام آیا، ایک طرف اے پی سی کی دعوت دیتے ہیں دوسری طرف ڈرانے، دھمکانے اور مقدمات کا سلسلہ جاری ہے، خالد گجر، شبیر گجرکے ڈیرے پر پولیس کے محاصرے کو فوری ختم کیا جائے، پی ڈی ایم حکومت کا ایجنڈا قومی ایجنڈے سے مطابقت نہیں رکھ رہا، ان کا مقصد اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا ہے، یہ حکومت بالکل ناکام ہوچکی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت بتائے اے پی سی کا ایجنڈا کیا ہے؟، حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے اے پی سی اجلاس بلانا چاہتی ہے یا قوم کو یکجا کرنے کیلئے؟، اگر قوم کو یکجا کرنا ہے تو پھر انتقامی کارروائیوں کو بند کیا جائے، کیا ہم اے پی سی میں ان کی ناکامیوں پر مہر لگانے جائیں۔
فرخ حبیب
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی اسلحہ نہیں ہے، عمران خان کے جانثار ساتھی ان کی حفاظت کر رہے ہیں، پہلے عمران خان کی سکیورٹی واپس لی گئی، اب عمران کے جانثار ورکرز کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں خالد گجر، شبیرگجر کے ڈیرے پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، آئی جی، سی سی پی او سے کہتا ہوں ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ انتقامی کارروائی کے آپریشن کو بند کیا جائے، ہم اپنے کارکنوں کے ساتھ ریاستی دہشت گردی نہیں ہونے دیں گے، اگر کارکنوں کو کسی قسم کا نقصان پہنچایا گیا تو پھرہم سے گلہ نہیں کرنا، نگران سیٹ اپ کو غیر جانبدارہونا چاہئے، نگران حکومت اپنی لمٹ کراس نہ کرے۔