لاہور: (دنیا نیوز) سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ کی پہچان میں غلطی ہوئی، مانتا ہوں باجوہ کو ایکسٹینشن دینا بہت بڑی غلطی تھی، اتنی بڑی غلطی کہ وہ غلطی نہیں بلنڈر تھا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک آدمی کا نام نہیں ہے، نیا آرمی چیف اپنی پالیسی لاتا ہے، جنرل (ر) باجوہ نے لابنگ کر کے حسین حقانی اور دوسرے لوگوں کو رکھوایا جو امریکہ میں میرے خلاف لابنگ کرتے تھے، یوں لگتا ہے ابھی بھی باجوہ کی پالیسی چل رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے مثبت اشارہ نہیں ملا، کمان کی تبدیلی کو ابھی صرف دو ماہ ہوئے ہیں لہٰذا میں آرمی چیف کو بینیفٹ آف ڈاؤٹ دیتا ہوں، اس وقت مائنس عمران خان پالیسی چل رہی ہے، نواز شریف کو واپس لانے کیلئے مجھے نااہل کروانے کا منصوبہ بنایا ہے، ٹیریان کیس میں لارجر بنچ کا بننا میرے لئے اچھا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جیل بھرو تحریک ایک پرامن احتجاج ہے، جیل بھرو تحریک میں خود گرفتاری دوں گا، مکمل صحتیاب ہونے کیلئے دو ہفتے لگیں گے پھر جیل بھرو تحریک کو لیڈ کروں گا، ابھی تک کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے اگر کوئی بات چیت کیلئے آیا تو بتاؤں گا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نا اہلی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے لارجر بنچ تشکیل دیدیا
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا بلاول امریکہ میں ناشتہ تو کر سکتا ہے مگر افغانستان میں امن کی خاطر نہیں جا رہا، موجودہ طالبان حکومت پاکستان مخالف نہیں ہے، ہم دہشت گردی کے متحمل نہیں ہو سکتے، ساری دنیا میں دہشتگردی ہوتی ہے لیکن اے پی سی کا نام نہیں سنا، اے پی سی میں شرکت کیلئے سوچ بچار کر رہے ہیں، کشمیر کا اصل سٹیٹس بحال ہونے تک بھارت سے بات چیت نہیں ہونی چاہیئے۔
عمران خان نے کہا کہ پہلی مرتبہ عوام نے رجیم چینج کو قبول نہیں کیا، ایسے لوگوں کو پنجاب میں لایا جا رہا ہے جو 25 مئی واقعہ میں ملوث تھے، جب قانون کی عمل داری ہو گی تو ملک آگے جائے گا، حکومت توشہ خانہ میں پھنس گئی ہے، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیل مانگی جو نہیں ملی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوں لگ رہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہو گی، آئینی طور پر الیکشن 90 روز میں ہونے ہیں اور اس پر عملدرآمد متعلقہ اداروں نے کروانا ہے، یہ میرے ہاتھ پیر باندھ کر الیکشن میں جانا چاہتے ہیں، اکیلا عمران خان کامیاب ہو گا، جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہونی تھیں یہی نگران حکومت بنی تھی، ایسی انتقامی کارروائیاں پہلے کبھی نہیں دیکھیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا مریم پتہ نہیں کونسی سرجری کروانے گئی جو صرف دو ملکوں میں ہی ہوتی ہے، خود باہر علاج کرواتے ہیں اور یہاں ہیلتھ کارڈ بند کروا رہے ہیں، کیا کوئی وجہ بتائے گا کہ 100، 100 روپے ڈالر، پٹرول اور دوسری چیزیں کیوں مہنگی ہو رہی ہیں، پاکستان کے پاس آئی ایم ایف سے ڈیل کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، افتخار چودھری نے قوم سے بہت بڑا دھوکا کیا۔