اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت داخلہ نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ ملک دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے باعث سخت سکیورٹی صورتحال سے گزر رہا ہے، پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات میں سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی ممکن نہیں۔
وزارت داخلہ نے خط میں لکھا کہ نیکٹا اور خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے تھریٹ الرٹ جاری کیے جا رہے ہیں، حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے چند واقعات پیش آئے جن میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا، سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے اور ملک میں امن و امان کے قیام، عوام کے جان مال کے تحفظ میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت دفاع کی عام انتخابات کیلئے پاک فوج، رینجرز اور ایف سی دینے سے معذرت
خط کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس دیگر سرگرمیوں کیلئے زیادہ وقت نکالنا مشکل ہے، دہشت گرد تنظیموں نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو دھمکیاں دیں، خدشہ ہے الیکشن مہم کے دوران اہم سیاسی شخصیات اور اجتماعات کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
وزارت داخلہ نے خط میں لکھا کہ الیکشن کیلئے سکیورٹی اہلکاروں کی فراہمی کا معاملہ جی ایچ کیو کیساتھ اٹھایا گیا، ہمیں کہا گیا آرمی اور سول آرمڈ فورسز بارڈر سکیورٹی میں مصروف ہیں، فورسز دہشت گردی کے خدشات کے باعث اندرونی چیلنجز سے نمٹنے میں مصروف ہیں، جی ایچ کیو کے مطابق فورسز کی مردم شماری کیلئے تعیناتی کی جانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کریں، صدر مملکت کا الیکشن کمشنر کو خط
وزارت داخلہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے ضمنی اور پنجاب و خیبرپختونخوا اسمبلیوں کیلئے سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی قابل عمل نہیں، حساس اور غیر حساس پولنگ سٹیشنز کے باہر سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی ممکن نہیں ہوگی۔