لاہور: (دنیا نیوز) سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی اہلیہ نے شوہر کی بازیابی کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق اہلیہ کوثر پروین نے چیف جسٹس آف پاکستان کو محمد خان بھٹی کی بازیابی کے از خود نوٹس کے لیے خط لکھا ہے۔
اہلیہ کوثر پروین نے خط میں لکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بعد سپریم کورٹ سے ہی انصاف کی توقع ہے، چیف جسٹس اس مسئلہ پر سوموٹو نوٹس لیں، چیف جسٹس متعلقہ حکام کو حکم جاری کریں کہ وہ میرے لاپتہ شوہر کو فوری طور پر معزز عدالت میں پیش کریں، میرا اپنے شوہر محمد خان بھٹی سے 6 فروری 2023ء شام ساڑھے 6 بجے کے قریب آخری بار رابطہ ہوا۔
چیف جسٹس کے نام خط میں اہلیہ کوثر پروین کا کہنا تھا کہ میرے شوہر نے بتایا کہ کچھ مشکوک افراد ان کا مسلسل پیچھا کر رہے ہیں اور انہیں خطرہ ہے کہ ان کو اغوا کر لیا جائے گا، میڈیا میں آنے والی خبروں کے ذریعہ پتا چلا کہ میرے شوہر کو بغیر یونیفارم کے کچھ نامعلوم افراد نے غیر قانونی طور پر اغوا کر لیا ہے، سرکاری ایجنسیاں ان کی گرفتاری قبول کرنے پر تیار نہیں جس کی وجہ سے میرے شوہر کی زندگی مستقل خطرے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اس کی زندگی اور آزادی کی حفاظت کی ضمانت دیتا ہے، گرفتاری کی صورت میں گرفتاری کی وجوہات سے آگاہ ہونے اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا حق دیتا ہے لیکن بدقسمتی سے میرے شوہر کو ان سب حقوق سے محروم کردیا گیا ہے جو خلاف آئین بھی ہے اور خلاف قانون بھی۔
خط میں مزید لکھا کہ محمد خان بھٹی سرکاری عہدیدار کی حیثیت سے طویل عرصہ سے ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں، ان کے ساتھ اس طرح کا غیر انسانی سلوک قانون اور انصاف کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، میں نے محمد خان بھٹی کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن 8655/23 دائر کر رکھی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی، پنجاب اور سندھ کی حکومتوں کی طرف سے مجرمانہ حد تک عدم تعاون کے باعث ابھی تک لاہور ہائیکورٹ بھی میرے شوہر کو بازیاب نہیں کرا سکی، چیف جسٹس آف پاکستان سے انسانی بنیادوں پر درخواست ہے کہ وہ میری داد رسی فرمائیں۔