اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ جب ملک نااہلوں کے پاس ہوتا ہے تو نواز شریف کو آواز لگاتے ہیں اور جب ملک ٹھیک ہو جاتا ہے تو پھر نکال دیتے ہیں۔
اسلام آباد میں پارٹی کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سب کو نوازشریف کا سلام، آج صرف کارکنوں سے ملنے آئی ہوں، لندن میں نواز شریف نے کہا تنظیمی کنونشن کرو، مخالفین کو لگا مہنگائی ہے رسپانس نہیں ملے گا، آج وہ دوربین لگا کر بیٹھے ہیں، عوام بیوقوف نہیں سب پتا ہے مہنگائی کو لانے والا کون ہے، گھڑی چور کو چھوڑیں گے نہیں اس پر بات کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں نیب کے انتقام کو بھگتا، نالائقی، نااہلی کی وجہ سے راول فلائی اوور نہیں بنا سکا، شہباز شریف نے فلائی اوور کو مکمل کیا، شہباز سپیڈ کی وجہ سے منصوبے مکمل ہوئے، موازنہ ہو گا تو شہباز شریف کے 10 اور عمران خان کے خیبرپختونخوا کے 10 سال سے ہو گا، جب معیشت ہچکولے کھاتی ہے تو نواز شریف کو ٹھیک کرنے کیلئے لاتے ہیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف سے معاہدہ کر رہے ہیں، شہباز شریف، اسحاق ڈار مذاکرات کرنے کے بجائے جو چھپ کر بیٹھا ہے اس کو آئی ایم ایف کے سامنے بٹھاتے، خود تو آرام سے زمان پارک کے بنکر میں بیٹھ گیا، نواز شریف نے آئی ایم ایف معاہدہ پورا کیا تھا لیکن آٹے، چینی کی قیمت نہیں بڑھنے دی، یہ وہی بے حس حکمران تھا جو کہتا تھا پیاز کی قیمتیں کم کرنے نہیں آیا۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا بنی گالہ، زمان پارک کا کچن کوئی اور چلاتا ہے، عوام اپنے کچن کو خون پسینے کی کمائی سے چلاتے ہیں، اس مجرم کو عوام کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے، خدا کو گواہ بنا کر کہتی ہوں شہبازشریف، اسحاق ڈار صبح فجر کے بعد کام شروع کرتے ہیں، جو یہ گند مچا کر گیا جلد ٹھیک نہیں ہو گا، یہ اگلے 5 سال پر نظر رکھ کر بیٹھا ہے، اس نے گزشتہ 4 سالوں میں ملک کا بیڑہ غرق کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس کو اگر اگلے 5 سال مل جاتے تو ملک کا کیا حال ہوتا؟ آج ایوان صدر کی ملاقات کو مان گیا ہے، رات کو چھپ چھپ کر ملتا ہے، اسٹیبلشمنٹ کو کہہ رہا ہے تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی، اس کا رونا دھونا جاری ہے اس کو تالی بجانے کیلئے دوسرا ہاتھ نہیں مل رہا، اب یہ تالی نہیں بجے گی، کہتا ہے مسلم لیگ الیکشن سے ڈر رہی ہے، سلیکشن والے الیکشن سے ڈرتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ سن لو 2018 کی تمہاری سلیکشن کمیٹی اب ٹوٹ گئی ہے، سلیکٹرز گھر چلے گئے اب تمہیں فکر ہونی چاہیے، پرسوں سن رہی تھی کہہ رہے تھے عمران کا گھر جانا ضروری تھا، اب آپ کی کہانی ختم، سلیکشن اور بابا رحمتے ختم، وہ قوم کیلئے بابا زحمت بن گیا، بابا رحمتے نے اس کو سرٹیفکیٹ دیئے تھے، تحفے بیچ کر کھا گیا، جتنے مرضی پلاسٹر چڑھاؤ گھڑی چوری، اولاد کا بھی حساب دینا پڑے گا۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کارکنوں کا جذبہ دیکھ کر میرا جذبہ کوہ ہمالیہ جیسا بلند ہو جاتا ہے، اس دفعہ اسلام آباد کی سیٹ جیت کر دکھانی ہے، ہم نے کمر باندھ لی ہے، نعرے، جھوٹ، پروپگنڈا اور گالی گلوچ کی سیاست چھوڑو، آپ کا مستقبل اس جماعت سے وابستہ ہونا چاہیے جس نے لیپ ٹاپ، سکالر شپس دیئے۔