اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف جلد ہمارے درمیان ہوں گے اور ان پر قائم مقدمات بھی جلد ختم ہوتے دکھائی دیں گے۔
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جو اگلے بارہ سال کی منصوبہ بندی کر کے بیٹھے تھے تحریک عدم اعتماد ان کے خلاف بالکل درست اقدام تھا، عمران خان کو اسکے اپنے اراکین نے نکالا، پہلی بار ایسا ہوا اس معاملے سے اسٹیبلشمنٹ پیچھے ہٹ گئی، عمران خان کو ووٹ سے نکالا، الیکشن ایک ساتھ ہوگا یا بعد میں الیکشن کمیشن ہی بتائے گا، ہم نے تیاری شروع کر دی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے مزید کہا کہ اداروں سے خوامخواہ لڑنا بھی عقلمندی نہیں ہوتی، اس ملک میں آمریت کا راستہ ہمیشہ نواز شریف نے روکا ہے، اداروں سے لڑائی برائے لڑائی کا فائدہ نہیں ہوتا وہ سول بالا دستی نہیں ہوتی، مشاہد حسین سید کے بیان پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتی، میں اس پر سخت ردعمل دینا چاہتی ہوں لیکن نہیں دوں گی۔
مریم نواز نے مزید کہا ہے کہ آج بھی مسلم لیگ (ن) کے عدالتوں میں کیسز چل رہے ہیں، کیا آج ہماری سہولت کاری ہو رہی ہے، آج بھی عدالتوں سے انہیں ریلیف مل جاتا ہے تو کیا سہولت کاری ہماری ہو رہی ہے، نواز شریف اصول کی سیاست کرتا ہے اور اسکی سزا بھی بھگتتا ہے، نواز شریف جلد ہمارے درمیان ہوں گے، ان پر قائم مقدمات بھی جلد ختم ہوتے دکھائی دیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ ہم نے حکومت اصول پر مبنی موقف پر لی، ہم نے انہیں کہا کہ آپ آئین کے مطابق کردار ادا کریں، عمران خان کا موقف ہے آپ دخل اندازی کریں اور کرسی پر بیٹھا دیں، انہوں نے خود فیصلہ کیا ہے کہ سیاست میں دخل اندازی نہیں کرنی، انکا یہ فیصلہ خوش آئند ہے اور ہم سراہتے ہیں، فوج بھی ہمارا ادارہ ہے، آئی ایس آئی بھی ہمارا ادارہ ہے۔
انہوں نے کہا مخالفت کسی اصول کی بنیاد پر ہونی چاہے، جیسے ہی اقدار سے باہر نکلے میر جعفر کا رونا شروع ہو گئے، بیساکھیاں جب نہیں ملیں تو وہ جانور بھی ہو گئے، پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں، ابھی اسے انتخابی اتحاد نہیں کہہ سکتے، یہی مشن ہے کہ ہر صوبے میں جماعت کی تنظیم مضبوط کروں، سندھ اور کراچی سمیت ملک بھر میں مسلم لیگ (ن) کو ہر جگہ مضبوط کرنا چاہتی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی سے ریلیف کا امکان نہیں، شہباز شریف دن رات محنت کر رہے ہیں: مریم نواز
مریم نواز نے کہا تنظیمی دوروں کو پری الیکشن کمپئن سمجھ سکتے ہیں، ان دوروں کا ایک مقصد بہترین انتخابی نمائندوں کی تلاش بھی ہے، شاہد خاقان محترم بڑے بھائی ہیں، وہ ناراض نہیں، وہ نوجوانوں کو آگے لانا چاہتے ہیں، شاہد خاقان عباسی کا میرے والد سے 30 برس سے زیادہ کا تعلق ہے، میں ان کے پاس چل کر جاؤں گی، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق سب سینیئرز کی سرپرستی میں کام کر رہی ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سینیئرز کو اپنے پیچھے کھڑا نہیں کرنا چاہتی نہ ہی میری ایسی پرورش ہے، یہ میرے لئے لائن ہے، اسے کراس نہیں کر سکتی، جنید کو پہلے گھر کی ذمہ داری اٹھانی ہے، ابھی اس کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں، وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ کا عہدہ میرا فوکس نہیں، یہ اللہ تعالیٰ اور اس کے نائب عوام کا فیصلہ ہوتا ہے، میں تنظیم سازی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہوں۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا سوشل میڈیا کی کمزوری کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) عملی میدان میں کام کرنے والی جماعت ہے، پراپیگنڈے پہ چلنے والی جماعت نہیں، ہمارا سوشل میڈیا رضا کارانہ جذبے سے کام کر رہا تھا، ہمارے والنٹئیرز کی اتنی کارکردگی تھی کہ پاپا جونز والوں کو ہم پر کریک ڈاؤن کرنا پڑا، پی ٹی آئی نے سرکاری خرچ پر لاکھوں روپے سے کی بورڈ وارئیررز بھرتی کئے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ہم اپنا آئی ٹی ونگ بنا رہے ہیں، ڈاکٹر افنان اللہ اس پر کام کر رہے ہیں، والنٹیئرز کو حلقہ وار منظم کر رہے ہیں، سچا الزام دوہراتے ہوئے بھی ہمیں بہت مشکل پیش آتی ہے، ہمارا مقابلہ بہت بدتمیز لوگوں سے ہے، عوام اور ملک کیلئے کچھ نہیں کیا، تمام توجہ ترجمانوں کے اجلاس پر رہی، اس نااہلی کا خمیازہ آج عوام بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیپٹن صفدر نے انفرادی حیثیت میں بیان دیا، انہوں نے جو بات کی ہے اسکا جواب وہی دے سکتے ہیں، کیپٹن صفدر صاحب کی بات کا جواب میں نہیں دے سکتی، الزام تراشی اور گالم گلوچ نے بیانیہ کی جگہ لے لی ہے، مسلم لیگ (ن) نے پیسے سے اپنی تشہیر نہیں کی، مجھ سے جھوٹ نہیں بولا جاتا۔