سعودی عرب نے 58 ممالک کے عازمین حج کیلئے آن لائن رجسٹریشن کی سہولت مہیا کر دی

Published On 16 February,2023 10:49 pm

لاہور: (دنیا نیوز) سعودی حکومت نے 58 ممالک کے عازمین حج کیلئے آن لائن رجسٹریشن کی سہولت مہیا کر دی، عازمین حج درخواست دینے، ریزرویشن کرنے اور ای پیمنٹ کرنے کے ساتھ حج پیکجز منتخب کر سکتے ہیں۔

سعودی عرب نے اس سال کے حج کے لیے تقریباً 58 ممالک کے عازمین حج کو آمد کے موقع پر سہولت فراہم کرنے کے لیے ای پلیٹ فارم کی نقاب کشائی کی ہے۔

سعودی وزارت حج و عمرہ نے آئندہ حج سیزن کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے ابتدائی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا کے عازمین حج کے لیے hajj.nusuk.sa پلیٹ فارم کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔

سعودی وزارت حج نے کہا ہے کہ نئی سروس ان ممالک کے عازمین کو درخواست دینے، ریزرویشن کرنے اور ای پیمنٹ کرنے کے ساتھ ساتھ حج سے متعلق خدمات جیسے رہائش، کھانا، پروازیں، رہنمائی اور نقل و حمل کے پیکجز منتخب کرنے کے قابل بناتی ہے۔

پلیٹ فارم کے تحت آنے والے ممالک میں فرانس، جرمنی، امریکہ، برطانیہ، اٹلی، برازیل، سپین، کینیڈا، نیدر لینڈز، بیلجیم، آسٹریا، آسٹریلیا، بلغاریہ، ارجنٹائن، یونان، جارجیا، سوئٹزر لینڈ، قبرص، ڈنمارک، وینزویلا، یوکرین، ناروے، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو، فن لینڈ، کولمبیا، آئرلینڈ، رومانیہ، کروشیا، نیوزی لینڈ، سربیا، پرتگال، پولینڈ، ہنگری، پاناما، میکسیکو، چلی، پیرو، کیوبا، گوئٹے مالا، یوراگوئے اور نکاراگوا شامل ہیں۔

پورٹل میں 7 زبانوں کی سہولت دی گئی ہے، جہاں سے خدمات کے حصول کے لیے سب سے پہلے امیدوار پروفائل قائم کریں گے، اس میں اپنے بارے میں تمام مطلوبہ معلومات درج کریں گے، اس کے بعد حج کرنے کے امیدوار مطلوبہ سہولیات دریافت کرکے بکنگ کرا سکیں گے۔

ان سہولتوں کو حاصل کرنے کے لیے عازم حج کو مطلوبہ دستاویزات اور کاغذات منسلک کرنا ہوں گے جب کہ پیکیج کی رقم، ویزا اور ماسٹر کارڈ، بینک ٹرانسفر اورعازمین حج کے ملکوں میں موجود سروسز سینٹر کے ذریعے سداد سسٹم پر نقد بھی جمع کرائی جا سکے گی۔

سعودی حکومت کی جانب سے آمد کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے کی جانے والی ابتدائی کوششوں کے حصے کے طور پر رواں سال 2023ء کے حج کے مناسک ادا کرنے والے عازمین کی بڑی تعداد کے مذہبی اور ثقافتی تجربے کو تقویت دینے کے لیے فراہم کی جانے والی خدمات کا معیار بھی بلند ہوگا جبکہ مملکت کے ویژن 2030ء پروگراموں کے مقاصد بھی حاصل ہوں گے۔