تین روزہ لاہور لٹریری فیسٹیول کا آغاز

Published On 24 February,2023 10:16 am

لاہور: (اسماء رفیع ) لاہور کے الحمرا آرٹس کونسل میں 10واں لاہور لٹریری فیسٹیول شروع ہوگیا ہے جو 26 فروری تک جاری رہے گا ، فیسٹیول میں قومی و بین الاقوامی مندوبین شرکت کریں گے۔

شہر لاہور تیری رونقیں آبادرہیں ، فروری کا مہینہ آتے ہی لاہور میں جہاں بہار کا موسم عروج پر ہوتا ہے وہیں ادب ثقافت کے رنگوں سے سجے ادبی میلے ان رونقوں کو دوبالا کردیتے ہیں ۔

لاہور میں ہونیوالے پاکستان لٹریچر فیسٹول ، فیض کے بعد اب لاہور لٹریری فیسٹول کا آغاز آج سے ہورہا ہے ، یہ فیسٹیول ہرسال اکیسویں صدی کے روشن ذہن ادیبوں کو نہ صرف ایک جگہ اکٹھا کرتا ہے بلکہ ان کے مکالموں، بصیرت افروز گفتگو سے ذوق رکھنے والوں کی ادبی تشنگی بجھانے کا ذریعہ بھی بنتا ہے، تین روزہ فیسٹیول میں ملکی و بین الاقوامی سطح پر معروف مفکرین شرکت کرینگے جن کے کام اور آوازیں سرحدوں کے پار گونجتی ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں :تین روزہ فیض فیسٹیول تمام تررنگینیوں کے ساتھ اختتام پذیر

اس سال کے مقررین میں عبدالرزاق گرنہ ( 2021 ادب نوبل انعام یافتہ )، شیہان کروناتیلا کا (سیون مون آف مالی المیڈا پر2022 بکر پرائز انعام یافتہ )، ڈیمن گالگٹ (2021 بکر پرائز برائے دی پرومیس)، محسن حامد (دی لاسٹ وائٹ مین ) سمیت بہت سی معروف شخصیات شامل ہیں۔

فیسٹیول کے اس ایڈیشن میں پرفارمنسز، سکریننگ، کتابوں کی رونمائی ، آرٹ نمائش بھی پیش کی جائے گی۔

 

 

فیسٹیول کا پہلا روز

فیسٹیول کے پہلے روز کا آغاز دوپہر ڈھائی بجے افتتاحی تقریب سے ہوگا، ادب کے نوبیل انعام یافتہ عبدالرزاق گرنہ اظہار خیال کریں گے ، جس کے بعد ایک اور سیشن میں معروف مصنف، اداکار مستنصر حسین تارڑ کے ساتھ ایچ ایم نقوی اوراسامہ صدیقی تبادلہ خیال کرینگے ۔

پہلے روز ایک اور سیشن میں سارہ سلہری کی خودنوشت پر گفتگو سمیت مختلف کتابوں کی رونمائی بھی شامل ہے جبکہ ایک سیشن میں تاریخ کے جھروکوں پر بھی نظر ڈالتے ہوئے فن تعمیرات کے شعبے میں اسلامی تاریخ اور یورپ سے متعلق بات کی جائے گی ۔

یہ بھی پڑھیں :فیض احمد فیض کی بدولت لاہور سے محبت کرتا ہوں: جاوید اختر

اسی طرح فلم و آرٹ کے سیشن میں نامور فلمسازاور اداکار جمیل دہلوی ، شاہد زاہد اور نسرین رحمن شرکت کرینگے جبکہ فلم Immaculate Conception جس میں ضیا محی الدین ، شبانہ عظمی اور ملیسیا لیو شامل ہیں ، کی سکریننگ بھی فیسٹیول کا حصہ ہے۔

فیسٹیول کے پہلے روز معروف فارسی شاعر ابوالقاسم فردوسی کے شاہنامہ پر بات کریں گے جبکہ سفرناموں پر تبادلہ خیال بھی ہوگا ۔

فیسٹیول کا دوسرا روز

فیسٹیول کے دوسرے روزبھی بہت سے سیشنز ہونگے ،  " ان کرکٹ وی ٹرسٹ "کے نام سے کتاب کی رونمائی ہوگی جس میں پاکستان میں کرکٹ ، ہماری قوم، پہچان اور سیاست پر بات ہوگی ، مصنفین میں علی خان ، بشری اعتزاز شامل ہیں۔

ایک اور سیشن غالب کی شاعری پر ہوگا جس میں حجاز نقوی ، انجم الطاف اور فیصل صدیقی شامل ہونگے، اسی طرح صاحبزادہ یعقوب خان ، شہباز تاثیر کی کتاب رونمائی بھی فیسٹیول میں شامل ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں :چھٹا سندھ لٹریچر فیسٹیول 3 مارچ سے کراچی میں شروع ہو گا

  "حرف بہ حرف " کے نام سے سے سیشن میں جدید دور کے تراجم اور جملہ سازی پر گفتگو ہوگی جس میں انٹرنیشنل بکر پرائز انعام یافتہ ڈیلسی راک ویل ، نسرین رحمن اور فیصل صدیقی تبادلہ خیال کرینگے ۔

مختلف ممالک کے قصے کہانیاں ، سفرنامے ، فوٹوگرافی پر مشتمل سیشنز بھی فیسٹیول کا حصہ ہیں جس میں نامور شخصیات سیر حاصل گفتگو کریں  گی ۔

فیسٹیول میں صرف ادب اور شاعری ہی نہیں بلکہ ملکی حالات پر بات کرنے کیلئے ایک سیشن "Power Failure  " کے موضوع پر ہوگا جس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، اقوام متحدہ کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی اور معروف کاروباری شخصیت میاں منشا تبادلہ خیال کریں گے ۔

فیسٹیول کا تیسرا روز

فیسٹیول کے تیسرے روز کا آغاز "ناول کی تشکیل کیا ہے ؟ " کے عنوان سے ہوگا جس میں فکشن رائٹرز ناول کے کرداروں اور سیاق و سباق پر گفتگو کرینگے ، شرکاء میں سری لنکن رائٹر شاہین کروناتکلا ، محسن حامد اور ایچ ایم نقوی اور ندیفہ محمد شامل ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں :ادب، موسیقی اور ثقافت کے رنگوں سے بھرپور ، پاکستان لٹریچر فیسٹیول کا آغاز

مفکر پاکستان علامہ اقبال کی شاعری پر سیشن " شعریات اقبال " ہوگا جبکہ "شاعری کی روایات" کے عنوان پر سیشن میں معروف مصنف  افتخار عارف ، سیدہ حمید ، کشور ناہید اور زہرہ نگاہ تبادلہ خیال کرینگی ۔

فیسٹیول کے تیسرے روز معروف  شاعر امجد اسلام  امجد اور  صداکار ضیا محی الدین کو خراج عقیدت بھی پیش کیا جائے گا ۔ 

یہ بھی پڑھیں :پاکستان لٹریچر فیسٹیول : ٹی وی ڈراموں اور فلمز کے مسائل کو اُجاگرکیاگیا

تیسرے روز کتاب " فلسسطین کی لٹریری فورس " کے عنوان پر فلسطینی مصنفہ ادانیہ شبلی اظہار خیال کریں گی ، علاوہ ازیں آرٹ ، تعلیم ، شاعری، ثقافت اورمذہب پر اندرون و بیرون ممالک سے آئے ہوئے مصنفین نہ صرف گفتگو کریں گے بلکہ مختلف کتابوں کی رونمائی بھی فیسٹیول کا حصہ ہیں۔

فیسٹیول کے آخری روز پاکستانی نژاد ماہر تعمیرات سنیتا کوہلی essay and illustrated Talk کے عنوان پر بات کریں گی جبکہ ثقافتی جنگ ، زبان اور کثیر ثقافتی معاشروں کے موضوع پر گفتگو بھی فیسٹیول میں شامل ہیں ۔