اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے 27 حلقوں میں ضمنی انتخابات معطل اور لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت 32 پی ٹی آئی اراکین کی رکنیت بحال کر دی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے 27 جنرل جبکہ 5 مخصوص سیٹوں پر خواتین اراکین اسمبلی کی رکنیت بحال کی، نوٹیفکیشن کے مطابق تحریک انصاف کے راولپنڈی، لاہور، ملتان اور جہلم سے اراکین قومی اسمبلی کی رکنیت بحال کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا پنجاب اور کے پی میں انتخابی ٹکٹوں کے اجراء کا فیصلہ
نوٹیفکیشن کے تحت جن خواتین ارکان کی رکنیت بحال ہوئی ان میں عالیہ حمزہ، کنول شوذب، عندلیب عباس، اسماء حدید اور ملیکہ بخاری شامل ہیں۔
پنجاب سے قومی اسمبلی کے جن 27 حلقوں پر انتخابات ملتوی کئے گئے ان میں راولپنڈی کے 6 حلقے شامل ہیں جبکہ فیصل آباد، خوشاب، لاہور ملتان، وہاڑی، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان اور لیہ میں بھی ضمنی انتخابات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔
#ECP pic.twitter.com/RZWhU55ORG
— Election Commission of Pakistan (OFFICIAL) (@ECP_Pakistan) February 24, 2023
نوٹیفکیشن کے مطابق میانوالی اور بھکر کے ضمنی انتخابات بھی تاحکم ثانی ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک پر بلیک میلرحکومت اور مافیا مسلط، مریم نواز عدلیہ کو نشانہ بنارہی ہیں:فواد چوہدری
پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں واپسی کے اعلان کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی جانب سے طویل عرصہ بعد استعفوں کی منظوری کو تحریک انصاف کے اراکین نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق شیخ رشید احمد، فواد چودھری، فرخ حبیب، شفقت محمود، صداقت عباسی، غلام سرور، شیخ راشد شفیق کی رکنیت بحال کی گئی ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق شاہ محمود قریشی، عامر ڈوگر، زرتاج گل کی رکنیت بھی بحال ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قاتلانہ حملہ: جے آئی ٹی رپورٹ میں ردو بدل کیا جا رہا ہے، عمران خان
فیصل آباد سے خرم شہزاد، فیض اللہ کاموکا، خانیوال سے سید فخر امام، حافظ آباد سے شوکت علی بھٹی، میاںوالی سے امجد علی خان، لاہور سے کرامت علی، راولپنڈی سے عامر محمود کیانی کی رکنیت بحال کر دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اسلام آباد کے 3 قومی اسمبلی حلقوں میں ضمنی الیکشن کی سرگرمیاں جاری رہیں گی، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ اسلام آباد کی حدود پر لاگو نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے 27حلقوں میں انتخابات 16 اور 19 مارچ کو شیڈول تھے۔