نارووال: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ڈالر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سلامی دی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے ملک میں ایسے فیصلے آئیں گے تو سیاسی بے یقینی میں اضافہ ہو گا، ملک کا تھوڑا سا وقار سنبھلتا ہے تو کوئی نہ کوئی ایسا نیا عمل آتا ہے جس سے ملک میں پھر بے یقینی پیدا ہوتی ہے۔
— SMT-PMLN (@SMTPMLNNarowal) March 3, 2023
انہوں نے کہا کہ ملک میں پھیلی بے یقینی کا معیشت کے ساتھ براہ راست تعلق ہوتا ہے، اگر ملک میں مسلسل آئندہ سال کے لئے بے یقینی رکھنا چاہئے ہیں تو یہ ملک 6 مہینے الیکشن الیکشن کھیلتا رہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں جو سیاسی عدم استحکام پیدا کیا جا رہا ہے اس کی قیمت پاکستان کے 22 کروڑ عوام ادا کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کے ذریعے سیاسی فیصلے حاصل نہیں کئے جانے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کل تک امریکی سازش کا رونا رونے والے آج ان کے پاؤں پکڑ رہے ہیں، مریم نواز
انہوں نے کہا کہ ابھی جو کنفیوژن پیدا ہوئی ہے، 4 معزز ججز نے کیس مسترد کیا ہے، 3 ججز نے قبول کیا ہے، الیکشن سے کوئی فرار حاصل نہیں کر رہا ہے، ملک کے اندر مردم شماری عمل شروع ہو گیا ہے، اب سوال یہ ہے کیا آپ نیا آئینی تنازع ملک میں کھڑا کرنا چاہتے ہیں؟
وفاقی وزیر نے کہا کہ آدھے ملک میں عام انتخابات نئی مردم شماری، آدھے ملک میں پرانی مردم شماری پر ہوں گے، عمران خان قونصل آف کامن انٹرسٹ کے تحت فیصلہ کر کے گئے ہیں آئندہ الیکشن نئی مردم شماری کے تحت ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان گھٹیا سیاست کر کے پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اسحاق ڈار
انہوں نے کہا کہ ملک کا آئینی نظام ملک کے انتظامی فیصلے ہیں، ان کے تحت انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہونے چاہئیں، ہم نے ہمیشہ کہا تھا آئندہ عام انتخابات کی مدت اکتوبر 2023 ہے، پنجاب، خیبر پختون خوا کی حکومتوں کو اپنی مرضی سے توڑا گیا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ انتخابات اکتوبر 2023 سے پہلے نئی مردم شماری کے بغیر نہیں ہو سکتے، کس بات کی بے صبری ہے، مردم شماری کا انتظار کرنا چاہئے۔