اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں امتحانی نظام، نصاب اور ٹیچرز ٹریننگ کو بہتر بنانے سمیت تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لئے بڑی اصلاحات اپنانے کی ضرورت ہے۔
برٹش ہائی کمیشن کے زیر اہتمام یو کیڈ کے تعاون سے منعقدہ دو روزہ پروگرام "ڈیکیڈ آف لرننگ" سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا تعلیمی انتظامی نظام ناقص ہے، اساتذہ کی تربیت، بہتر نصاب اور امتحانی نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روایتی سکیورٹی کے ساتھ سائبر قوت کا حصول وقت کی اہم ضرورت ہے، عارف علوی
وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ افسروں کو نصابی اصلاحات، امتحانات کے نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات اور اساتذہ کی تربیت اور نصاب کے لئے قومی سربراہی اجلاس منعقد کرنے کے لئے بھی کہا ہے تاکہ نظام تعلیم کو بہتر سے بہتر کیا جا سکے۔
احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے منصوبہ بندی کے وزیر کی حیثیت سے وژن 2025 کو آگے بڑھایا تھا جس کے تحت 2025 تک اہداف حاصل کئے جائیں گے لیکن حکومت کی تبدیلی کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت نے پورے ایجنڈے کو ختم کر دیا، استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل نہ ہونا پاکستان کی ترقی کے عمل میں ایک بڑا چیلنج ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب گروپ آف کالجز کے سالانہ 2023ء ٹاکرا پروگرام کے دوسرے روز سوشل نائٹ کا اہتمام
پروفیسر احسن اقبال نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے شہریوں کے لئے ایک مضبوط آواز پیدا کرنے کی ضرورت ہے، یہ اس صورت میں بڑی اہمیت کا حامل ہو گا کہ اگر حکومت میں تبدیلی آتی ہے تو عوام نئی حکومت کو ان پالیسیوں کو جاری رکھنے پر مجبور کر سکیں گے جو وسیع تر عوامی مفاد میں ہوں۔