شیخوپورہ: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ ثاقب نثار نے 22 کروڑ عوام کی قسمت بدعنوان، نالائق، نااہل عمران خان کے حوالے کی۔
شیخوپورہ میں مسلم لیگ (ن) کے تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آپ سب کو نواز شریف کا سلام، نواز شریف نے کہا تھا اپنا فیصلہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہوں، کوئی رہ تو نہیں گیا جس نے نواز شریف کے خلاف سازش کی اور ذلت مقدر نہ بنی ہو، سازشیوں نے اعتراف کیا نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی، جو رہ گیا ہے منہ سے خود بولے گا، ہر کوئی سچ بولے گا نواز شریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈیم والا بابا پاکستان کیلئے بابا زحمت ثابت ہوا، ڈیم والے بابے نے کسی کی خواہش پر یا آئین کے مطابق انصاف کرنا تھا، بابا بولے گا کچھ لوگ کون تھے، یہ وہی کچھ لوگ تھے جو شوکت صدیقی کے گھر گئے تھے، ڈیم والا بابا قوم کو بتائے جنرل (ر) فیض حمید تھا، ڈیم والا بابا ابھی بھی پورا سچ نہیں بول رہا ہے، قوم کو بتاؤ کس طرح نواز شریف کو تاحیات نااہل کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر میدان سے اٹھا کر باہر پھینکا، میرے پاس کوئی عہدہ نہیں تھا مجھے 10سال کیلئے نااہل کیا گیا، ڈیم والے بابا نے چن چن کر (ن) لیگیوں کو نااہل کیا، کرسی پر بیٹھ کر فرعون بنا ہوا تھا، ثاقب نثار کہتا ہے مرنے کے بعد کتاب شائع کروں گا، اس وقت موت یاد نہیں تھی جب بے گناہ شخص کو سزا دی، اس وقت موت یاد نہیں تھی جب تم نے تحریک انصاف کی کمپین چلائی۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ جس نے سچ بولنا ہوتا ہے مرنے کا انتظار نہیں کرتا، مرنے کا انتظار وہ شخص کرتا ہے جو کالے کرتوں کا سامنا نہیں کرنا چاہتا، لطیفہ سنو کہتا ہے میرا وٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے، اب پتا ہے پول کھلنے والے ہیں، بدنام زمانہ جے آئی ٹی جب بنی تھی تب وٹس ایپ ہیک نہیں ہوا، تمہارے فیصلوں سے غریب کا مستقبل ہیک ہو گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم کے بچوں کا مستقبل اندھیرے میں دھکیل کر اس کو اپنے بچوں کی فکر لاحق ہے، قوم کے بچے رل گئے اور اس کا بیٹا لندن میں عیش کر رہا ہے، آپ سب کو مبارک ہو کل ثاقب نثار کہتا ہے عمران کو صادق و امین کا پورا سرٹیفکیٹ نہیں دیا تھا، کیا کوئی صداقت اور امانت کا آدھا سرٹیفکیٹ ہوتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ثاقب نثار نے 22 کروڑ عوام کی قسمت ایک بد کردار، بدعنوان، نالائق، نااہل شخص کے حوالے کی، نشیئی کو لا کر بٹھا دیا اس سے زیادہ جرم کیا ہو سکتا ہے، یہ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ کا سب سے بڑا بزدل بھی ہے، میں اگر تحریک انصاف کی فالور ہوتی تو شرم سے مر جاتی، ایک بزدل شخص کو قوم پر مسلط کر دیا۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے مزید کہا کہ جب سے مقدمات شروع ہوئے عمران خان گھر سے نہیں نکلا، چھتوں کے پلستر اتر جاتے ہیں 5 ماہ سے اس کا پلستر نہیں اتر رہا، آج عدالت میں اس کی پیشی تھی وکلا نے کہا کہ عمران معذور ہے عدالت نہیں آ سکتا، بہادری نہیں آتی تو نواز شریف سے ادھار لے لو، کینسر کے مریضوں، پلیٹ لیٹس، کمر درد کا مذاق اڑانے والا آج بیماری کا بہانہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا اگر بیماری کا بہانہ کرنا تھا تو ایسی بیماری کا بہانہ لگاتے جس کا ہم نام لے لیتے، کبھی کہتا ہے معذور، کبھی کہتا ہے عمر 72 سال ہے، 72 سال کا بزرگ چوریاں کر سکتا ہے تو جیل کیوں نہیں جا سکتا، نواز شریف اور عمران خان ایک ہی عمر کے ہیں، کیا کبھی نواز شریف کو بیماری کا بہانہ کرتے دیکھا، کیا کبھی نواز شریف نے کہا بیمار اور معذور ہوں عدالت نہیں آسکتا۔
مریم نواز نے کہا کہ تم نواز شریف سے کیا مسلم لیگ کی ایک عورت کا مقابلہ نہیں کر سکتے، دس ماہ جیل کاٹی ایک دفعہ نہیں گھبرائی، بات معذوری، پلستر کی نہیں کیسز پر ٹانگیں کانپ رہی ہیں، عدالت میں پیش ہوتا ہے اور اگر نہ پیش ہوا تو بھی پھنسے گا، اس نے تحائف، فنڈنگ کے اکاؤنٹ چھپائے، اس نے بیٹی بھی قوم سے چھپائی، نواز شریف آج فخرسے کہہ سکتا ہے مریم میری بیٹی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا دوسروں کو کہتا تھا اگر چوری نہیں کی تو تلاشی دے دو، نواز شریف نے 3 نسلوں کی تلاشی دی، اب توشہ خانہ چور سے قوم پوچھتی ہے چوری نہیں کی تو تلاشی کیوں نہیں دیتے، اس کے بھاشن سن سن کر کان پک گئے ہیں، قوم کو کہتا ہے خوف کے بت توڑ دو، جب زمان پارک پولیس پہنچی تو چارپائی کے نیچے چھپ گیا، باتھ روم کے اندر دروازہ لاک کر کےکہتا ہے پولیس چلی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جب پولیس جاتی ہے تو چوہے کی طرح باہر آکر کہتا ہے غلامی کی زنجیریں توڑ دو، جب تک باجوہ نوکری میں تھے تب تک یہ اس کی تعریفیں کرتے تھا، جب وہ ریٹائر ہوا تو کہتا ہے کورٹ مارشل کرو، اب مگر مچھ کے آنسو کس کو دکھاتے ہو، بزدل عمران جانے والے کا گلا اور آنے والے چیف کے پاؤں پکڑتا ہے، کل لاہور میں عدلیہ بچاؤ ریلی نکال رہا ہے، یہ عدلیہ بچاؤ نہیں عدلیہ سے عمران کو بچاؤ ریلی ہے۔