پشاور: (دنیا نیوز) گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی انتخابات کی تاریخ دینے کے حوالے سے ٹال مٹال کرنے لگے، ان کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا انتخابات: الیکشن کمیشن، گورنر کا اجلاس بے نتیجہ ختم
ذرائع کے مطابق ملاقات میں الیکشن کمیشن حکام گورنر حاجی غلام علی سے انتخابات کی تاریخ نہ لے سکے انہیں مایوس ہی لوٹنا پڑا، الیکشن حکام نے گورنر سے کہا کہ اسمبلی ٹوٹ جائے یا مدت پوری کرے مقررہ مدت میں انتخابات کرانے کے پابند ہیں، آج انتخابات کی تاریخ دیں سپریم کورٹ کا حکم ہے، امن و امان برقرار رکھنا حکومت کا کام ہے آپ الیکشن کی تاریخ دیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دینا عید کا چاند دیکھنے سے زیادہ مشکل ہے: گورنر
گورنر خیبرپختونخوا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں حالات خراب ہیں، قتل و غارت اور حملے ہو رہے ہیں، موجودہ حالات میں امیدواروں کیلئے انتخابی مہم چلانا مشکل ہوگا، سیاسی جماعتیں کس طرح انتخابی مہم چلائیں گی، دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں ووٹرز کو بھی مسئلہ ہو سکتا ہے، الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 30 اپریل کو عام انتخابات، الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کر دیا
گورنر نے کہا قبائلی عمائدین نے بھی امن و امان کی صورتحال پر خدشات کا اظہار کیا، انتخابات میں کون ڈیوٹی دے گا، ووٹرز کو بھی مسئلہ ہو سکتا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی مسائل پیش آ سکتے ہیں، بنوں، لکی مروت، ڈی آئی خان، سوات اور قبائلی اضلاع میں بھی امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے، متعلقہ اداروں سے انتخابات سے متعلق بات چیت ضروری ہے۔