کراچی: (دنیا نیوز) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اداروں کے سربراہان کی بھی ذمہ داری ہے کہ آئین کی پاسداری کرائیں، ہم سود کی ادائیگیوں کیلئے قرضے لیتے ہیں، صوبوں میں بھی احساس محرومی بڑھتا جا رہا ہے۔
کراچی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمارا آئین 50 سال کا ہونے والا ہے، آئین کی کونسی شق ہے جو ہم نے نہیں توڑی ہوئی، ملک کا صدر مجھے کہتا ہے استعفیٰ دے دو، ضرورت ہے کہ ملکی مسائل بھی حل کریں اور ریفارمز بھی کریں۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسائل کے حل کی ابتدا آئین سے کی جانی چاہیے، 1973 کے آئین کے تحت 10 الیکشن ہوئے اور سب چوری ہوئے، پارلیمان میں حکومت کیلئے قانون سازی کی جاتی ہے، ملکی معیشت سیاست کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، اس وقت سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں اب مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا ہو گا، سیاست سے نفرت کو ختم کر کے ملک کو چلا سکتے ہیں، سیاستدانوں کو ایک دوسرے پر الزامات لگانا بند کرنا ہوں گے، آئین کا احترام کیے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، بجلی اور گیس صوبوں کے حوالے کر دی جائے۔