لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ شفاف الیکشن کے سوا دلدل سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں، ان کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے کسی طرح الیکشن سے نکلو، آج جتنے لوگ تھے مجھے خدشہ تھا خون خرابہ ہو گا اس لیے ریلی منسوخ کی۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان تباہی کے دہانے پر ہے، ایک جمہوریت اور سچائی کا راستہ ہے، دوسرا غلامی کا راستہ ہے، پاکستان کیلئے یہ فیصلہ کن وقت ہے، ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم نے تباہی یا راہ حق پر چلنا ہے، ظل شاہ کو قتل کیا اور پھر کور اپ کرنے بیٹھ گئے، ہمارے کارکن کو قتل کر کے مقدمہ میرے اوپر درج کر دیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ظل شاہ کو اٹھایا، تشدد کر کے قتل کیا اور پھر سڑک پر پھینک دیا، 3 دن کے بعد کہتے ہیں کہ ایکسیڈنٹ ہو گیا، اگر حادثہ تھا تو اس کے جسم پر تشدد کے نشانات کیوں تھے؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ظل شاہ پر بدترین تشدد کیا گیا، وہ پولیس وین میں بیٹھا تھا، تصاویر موجود ہیں، اس کو اٹھا کر لے گئے، ڈھائی گھنٹے بعد لاش ملی۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے لاہور میں دفعہ 144 کا نفاذ الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دیا
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جو ظل شاہ کے ساتھ ہوا وہ پاکستان میں ہر کمزور کے ساتھ ہو رہا ہے، صبح ریلی نکلنا شروع ہوئی تو دفعہ 144 لگا دی، ریلی کیلئے ہمیں رات کو اجازت مل چکی تھی، میرے اوپر اس وقت دہشتگردی، قتل سمیت 80 کیسز ہیں، ملک میں اس وقت خوف کا نظام بنا دیا گیا ہے، مجھے رانا ثنااللہ اور دیگر لوگوں سے سکیورٹی خدشات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کو این آر او کا کہہ دوں تو یہ خطرہ ٹل جائے گا، پوچھتا ہوں کس نے فیصلہ کیا ہے عمران خان کو نہیں آنے دینا، ہمارے ساڑھے تین سالہ دور میں کسی ورکرز پر ظلم نہیں ہوا، میں نے آج تک کسی کی غلامی نہیں کی نہ کروں گا، مجھے غلامی سے موت زیادہ عزیز ہے، میں پاکستانی فوج کو مضبوط دیکھنا چاہتا ہوں، ہم نہیں چاہتے کہ فوج کمزور ہو۔
عمران خان نے کہا کہ جن ممالک میں فوج کمزور ہوئی ان کا حال دیکھ لیں، ہمیں فکر ہے کہ ملک چوروں کے ہاتھ میں ہے، اس وقت پی ٹی آئی ہی سب سے بڑی وفاقی پارٹی ہے، مریم کہتی ہے عمران خان کو جیل میں ڈالو، نواز شریف کے کیسزختم کرو، ملک آئین پر چلنا ہے یا مریم ملکہ کے حکم پر چلنا ہے، میرا بھی لندن میں فلیٹ تھا، نواز شریف مجھے عدالت لے کر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے آج لاہور میں ہونیوالی ریلی کل تک کیلئے ملتوی کردی
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ میں نے اپنے فلیٹ سے متعلق ایک ایک دستاویز پیش کی، منی ٹریل دی، جس کا بھی جینا مرنا پاکستان میں ہے وہ محب وطن ہے، میں نے 20 سال کمائی کی، سارا پیسہ پاکستان میں ہے، خواجہ آصف بھی وہی بات کر رہا ہے جو شہباز گل نے کی تھی، مسئلہ پاکستان کا ہے ایسا ہی چلتا رہا تو سب کچھ ہاتھ سے نکل جائے گا، ملک مزید تباہی کی جانب بڑھ رہا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا شفاف انتخابات کے علاوہ ملک دلدل سے نہیں نکل سکتا، جنہوں نے ساری زندگی ملک کو لوٹا کیا اب وہ صحیح کریں گے، نواز شریف وہ آدمی ہے جو کرکٹ میں اپنے امپائر کھڑے کرتا تھا، نواز شریف اب الیکشن کی بھی وہی تیاری کر رہا ہے، انہوں نے دیکھا سارے الیکشن ہم جیت رہے ہیں، اب الیکشن میں دھاندلی کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مریم بی بی کو الیکشن مہم میں سرکاری پروٹوکول مل رہا ہے، ہمیں جلسوں کی اجازت نہیں کیا یہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہے، یہ ساری سوچ لندن میں بیٹھے نواز شریف کی ہے، انہوں نے زندگی میں کوئی چیز ایمانداری سے نہیں کی، مجھے گرفتار اس لیے کرنا ہے کہ یہ میچ کھیل ہی نہیں سکتے، ان کی کوشش ہے کسی طرح مجھے راستے سے ہٹا دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کو لاہور میں ریلی نکالنے کی مشروط اجازت دے دی
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ حکومت نے پلان بنایا ہوا تھا کہ مجھے گرفتار کر کے بلوچستان لے جایا جائے، گرفتاری کی صورت میں ہمارا پلان تیار ہے وقت پر بتائیں گے، میں امپائر کو ساتھ ملا کر نہیں کھیلا اس لیے مجھے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ن لیگ کا بیڑا غرق میری وجہ سے نہیں ہوا مریم نواز کو اوپر بٹھا دیا اس لیے ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کیا مسلم لیگ (ن) کے پرانے لوگ مریم نواز سے آرڈر لیں گے جس نے کبھی ایک گھنٹہ کام نہیں کیا، میں نے کبھی نہیں کہا جنرل فیض کو آرمی چیف بناؤ، اختلاف کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اداروں سے لڑائی ہے، مجھے نظر آرہا ہے ملک کو صرف عدلیہ ہی بچا سکتی ہے، اگر یہ مجھ سے بہتر معیشت چلا سکتے ہیں تو چپ کر کے الیکشن کروا دیں۔