اسلام آباد: (دنیا نیوز) انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی عبوری ضمانتیں منظور کر لیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں عمران خان کی پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت جج نے ریمارکس دیئے کہ اتنے ملزمان ہوگئے ہیں کہ تاریخ میں آگے پیچھے کچھ دیکھنا پڑے گا، جج نے احسان نیازی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ گیٹ پر چلنے کی پریکٹس بہتر کریں۔
بعد ازاں عدالت نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر، اسد عمر، عامر کیانی، عمر ایوب، حماد اظہر ، محمدعاصم، فرخ حبیب، حسان خان نیازی، شبلی فراز، راجہ خرم، علی نواز، مراد سعید، شہزاد وسیم اور زلفی بخاری کی عبوری ضمانتیں منظور کر لیں۔
جج نے پی ٹی آئی رہنماﺅں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بار تو پولیس نے آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی ہے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی کر دی۔
جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 2 ہفتوں تک کی عبوری ضمانتیں اس لئے دے رہے ہیں تاکہ شیلنگ سے بجا جائے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تمام پی ٹی آئی رہنماؤں کی 3 اپریل تک 50، 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں پر جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کے باہر ہنگامہ آرائی کے جرم میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں عمران خان اور 17 پی ٹی آئی رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ہے۔