اسلام آباد : (دنیا نیوز) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے، ملک کی ترقی کے دشمنوں کو شکست فاش ہوگی، انہیں منہ کی کھانی پڑے گی ۔
تھرپارکر میں شنگھائی الیکٹرک منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ ایک خوشی کا دن ہے کہ آج ہم سب نے مل کر تھر کے اس صحرا میں 330 میگاواٹ ایک منصوبہ ’تھل نووا‘، 1330 میگاواٹ کا ایک اور منصوبے اور کوئلہ نکالنے کے ایک منصوبے کا افتتاح کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ پاکستان کو تحفہ دیاہے ،یہاں کروڑوں ،اربوں ٹن کوئلہ دفن ہے، لوگ پاکستان کی ترقی کے مخالف ہیں ، دہائیوں کی محنت کے بدولت آج تھر کے ریتیلے میدان میں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، تھر کا کوئلہ ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتا
ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ مربوط حکمت عملی کی بدولت آج یہ صحرا صنعت میں بدل چکا ہے، یہاں آج ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، اس بجلی کی روشنی پورے پاکستان میں پھیل رہی ہے، یہ سفر پورے پاکستان کی ترقی کا موجب بنے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سی پیک کا سورج یہاں پر پوری آب وتاب سے چمک رہا ہے، چین کی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، تمام تر مشکلات کے باوجوو چین ہماری مدد کررہا ہے، سی پیک کے اگلے فیز کیلئے چینی قیادت سے بات کی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ سی پیک کو پوری طرح سے آگے چلائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہم سب پر مقدم ہے، گزشتہ روز پاک فوج کے جوانوں نے ملک کیلئے قربانی دی، یہاں دہشت گردی کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، خود کو پاکستان کے مفاد کیلئے ہزار مرتبہ قربان پڑے تو یہ کوئی قربانی نہیں، کوئی پاکستان میں دہشتگردوں کو پناہ نہیں دے سکتا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے تھرمیں رہنے والوں کیلئے ہسپتال کے تحفے کا بھی اعلان کیا ۔
قبل ازیں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آج ایک بار پھر ہمارے درمیان تھرپارکر میں موجود ہیں، تھر بدلے گا پاکستان ،حقیقت میں تبدیل ہوتا جارہا ہے ، چائنہ الیکٹرک کے 2بڑے منصوبوں کا آج افتتاح کیا گیا ہے ، تھرپارکر کے عوام آج مبارکباد کی مستحق ہیں، وفاقی حکومت،سندھ حکومت سے تعاون کررہی ہے، تھرکول سے 3ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم اپنے چینی دوستوں کے شکر گزار ہیں، چین سے آکر لوگ تھر میں کام کررہے ہیں، سی پیک کی وجہ سے پورے پاکستان سے لوگ آکر تھر میں کام کررہے ہیں، تھر میں روزگار کے مواقع پیدا کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تھر میں صحت اور تعلیم کے نظام پر کام کرنے کی اب بھی گنجائش ہے، منصوبوں کی تکمیل سے ترقی کی منازل طے ہوں گی۔
اس موقع پر وفاقی وزرا چوہدری سالک حسین، احسن اقبال، انجینئر خرم دستگیر خان، مریم اورنگزیب، وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ، چینی نائب ناظم الامور پانگ چن شوئی اورسندھ کے وزیرِ توانائی امتیاز احمد شیخ بھی موجود تھے۔
یہ منصوبے 3.53 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے تعمیر کئے گئے ہیں۔