لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم این اے جاوید اقبال وڑائچ اور سابق ایم پی اے عامر نواز چانڈیا کے گرد اینٹی کرپشن پنجاب نے گھیرا تنگ کر دیا، دونوں کو آج طلب کر لیا گیا۔
اینٹی کرپشن کے مطابق سابق ایم این اے جاوید اقبال وڑائچ نے ہاؤسنگ سکیمیں غیر قانونی طور پر منظور کروا کر حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے، اس کے علاوہ انہوں نے بلدیہ رحیم یار خان اور تحصیل کونسل رحیم یار خان کی سرکاری مشینری پرائیویٹ سکیموں کی ڈویلپمنٹ کیلئے استعمال کی، مشینری کے استعمال کے بعد مرمت بھی سرکاری خزانے سے ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: مقدمات کی تفتیش، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو کل طلب کر لیا
سابق ایم پی اے عامر نواز چانڈیا پر الزام ہے کہ انہوں نے فرنٹ مینوں کے ذریعے سرکاری اراضی پر قبضہ کر کے فارم ہاؤس تعمیر کر لیا، عامر نواز چانڈیا نے بے نامی اراضی پر بھی قبضہ کیا، اس کے علاوہ انہوں نے کوٹ سیمابا اور ترنڈہ سیوے خان میں مختلف محکموں میں درجہ چہارم کی بھرتیوں کے عوض رقم اور حلقے کی ترقیاتی سکیموں کے ٹھیکوں میں بھی رشوت وصول کی۔