اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی سکیورٹی پر مامور مقامی پولیس اہلکار دوسرے صوبوں میں لے جانے پر پابندی کے وفاقی حکومت کے موقف کو درست تسلیم کر لیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی سکیورٹی دوسرے صوبوں میں لے جانے پر پابندی کے خلاف کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ اور گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے وکلا میاں علی اشفاق اور قدیر جنجوعہ عدالت پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان پر سکیورٹی دوسرے صوبوں میں لے جانے پر پابندی
حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل بیرسٹر منور دوگل نے وی آئی پی سکیورٹی سے متعلق رولز پیش کیے، عدالت کو بتایا گیا کہ وی آئی پی سکیورٹی سے متعلق رولز پی ٹی آئی دور حکومت میں کابینہ نے منظور کئے تھے، پی ٹی آئی حکومت نے 10 ستمبر 2021 کو رولز منظور کئے، رولز کے مطابق وی آئی پی کی سکیورٹی متعلقہ صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان پولیس وی آئی پی سکیورٹی کیلئے اپنی حدود کے باہر تعینات نہیں ہو سکتی، واضح رہے وزارت داخلہ نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو مقامی پولیس اہلکار دوسرے صوبوں میں ساتھ لے جانے پر 24 مارچ کو پابندی عائد کی تھی۔