اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ 9 ارکان پر مشتمل عدالتی بنچ 3 ارکان تک محدود ہوگیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بنچ جس طرح تنازعات، تقسیم کا شکار ہے، عدلیہ کی ساکھ اور تاثر کیلئے ٹھیک نہیں، صاف ظاہر ہے یہ بنچ اکثریت اور غیرجانبداری کھو چکا، فیصلے سے پہلے بنچ متنازع ہو جائے تو وہ انصاف نہیں ہوتا۔
جس طرح بینچ تنازعات، تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے وہ عدلیہ کی ساکھ اور تاثر کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔ 9 ارکان پر مشتمل عدالتی بیچ 3 ارکان تک محدود ہو گیا ہے، صاف ظاہر ہے یہ بینچ اپنی اکثریت اور غیر جانبداری کھو چکی ہے۔ فیصلے سے پہلے اگر بینچ متنازعہ ہو جائے تو وہ انصاف نہیں ہوتا۔ 1/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) April 1, 2023
انہوں نے کہا کہ دوسری طرف حکومت، بار کونسل کی فل کورٹ بنچ کی استدعا پھر مسترد کی گئی ہے، فل کورٹ بنچ کی درخواست مسلسل مسترد ہونے پر کئی سوالات جنم لے رہے ہیں، اعلیٰ عدالت سے گزارش ہے فل کورٹ بنچ کی درخواست پر نظرثانی کرے۔
اس بحران کا حل کورٹ کی اجتماعی دانش میں ہے۔ 3 ججز پر مشتمل بینچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکا۔ معزز ججز کو اندرونی تقسیم اور تنازعہ کو زائل کرنے کیلئے ایک ساتھ بیٹھنا چاہئے۔ عدالت کو اپنی ساکھ اور غیرجانبداری کے تاثر کو بحال کرنے یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ 3/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) April 1, 2023
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ صرف حکومت کا نہیں پوری قوم کا مطالبہ ہے، اس بحران کا حل کورٹ کی اجتماعی دانش میں ہے، 3 ججز پر مشتمل بنچ کا فیصلہ عدالتی اجتماعی دانش نہیں ہو سکا، معزز ججز کو اندرونی تقسیم، تنازع زائل کرنے کیلئے ساتھ بیٹھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالت کو اپنی ساکھ، غیرجانبداری کا تاثر بحال کرنے کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے۔