لاہور: (دنیا نیوز) تونسہ شریف میں 70 کروڑ روپے کی لاگت سے 50 کلو میٹر طویل سڑک کی تعمیر میں کرپشن کے معاملے پر زرتاج گل اور عثمان بزدار کو اینٹی کرپشن نے 10 اپریل کو طلب کر لیا۔
سابق وزیر مملکت زرتاج گل کو اپنے حلقے کے ترقیاتی کاموں میں کمیشن لینے کے حوالے سے تحقیقات کیلئے طلب کیا ہے، زرتاج گل اور ان کے خاوند ہمایوں اخوند پر الزام ہے کہ وہ ترقیاتی سکیموں کے فنڈز کی فراہمی پر 10 فیصد کمیشن لیتے تھے، اینٹی کرپشن نے کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام سکیموں کا ریکارڈ مانگا ہے، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے افسران کو بھی 10 اپریل کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار پر الزام ہے کہ انہوں نے محکمہ ہائی وے کے افسران اور ٹھیکیداروں کی مبینہ ملی بھگت سے کرپشن کی، تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال سے سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی، ان پر کروڑوں روپے کی ناقص مٹیریل کی ٹف ٹائل کی منظوری دینے کا بھی الزام ہے، اس کے علاوہ عثمان بزدار کی ذاتی رہائش گاہ پر کروڑوں روپے کے سرکاری فنڈ سے ہال بھی تعمیر کیا گیا۔
اینٹی کرپشن کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے قبرستان کی چاردیواری کی تعمیر کیلئے 6 کروڑ کے ٹھیکے میں سے بھی کک بیکس وصول کی، انہوں نے اپنے فرنٹ مین اور قریبی رشتہ دار ڈاکٹر اعجاز لغاری کو ٹھیکوں کی مد میں کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا۔