اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں عدالتی اصلاحات بل کی سماعت کے خلاف ملک بھر کی عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پرو سیجر بل 2023 وکلاء کی ڈیمانڈ پر پارلیمنٹ نے منظور کیا ہے، یہ بل ملک بھر کی بار کونسلوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔
وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ مرضی کے ججزپر مشتمل بینچ بنایا گیا ہے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس کی سماعت میں سینیئر ججوں کو بھی شامل ہونا چاہیے، ہم نے63 اے کے معاملے پر بھی فل کورٹ بینچ بنانے کا کہا تھا، 63 اے سے متعلق غلط فیصلہ ہوا، سب کہہ رہے ہیں آئین کو ری رائٹ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے خلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
واضح رہے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کثرت سے منظور کیا گیا ہے، بل کی منظوری کے بعد چیف جسٹس کا سوموٹو نوٹس لینے کا اختیار اعلیٰ عدلیہ کے 3 سینئر ترین ججز کے پاس چلا جائے گا، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس لینے کا اختیار محدود ہو جائے گا۔
بل کی منظوری کے بعد بینچوں کی تشکیل اور ازخود نوٹس کا فیصلہ ایک کمیٹی کرے گی جس میں چیف جسٹس اور دو سینئر ترین ججز شامل ہوں گے، نیا قانون بننے کے بعد نواز شریف کو بھی ملنے والی سزا پر اپیل کا حق ملے گا اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین بھی قانون سے فائدہ اٹھا پائیں گے۔