لاہور: (دنیا نیوز) مرکزی صدر پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ پنجاب میں کوئی ن لیگ کو ٹکٹ کیلئے امیدوار ہی نہیں ملے، انہوں نے اپنی خفت مٹانے کیلئے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔
نماز عید الفطر کی ادائیگی کے بعد اپنے ایک بیان میں چودھری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس، عدلیہ، تمام ججز اور عمران خان کے خلاف مولانا فضل الرحمٰن کی پریس کانفرنس انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور ناقابل قبول ہے، حیرت ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن ہی کو سب سے زیادہ الیکشن کی جلدی تھی آج وہی سب سے زیادہ مخالفت میں پیش پیش ہیں، کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے؟
سابق وزیراعلیٰ نے کہا پنجاب میں ن لیگ کو ٹکٹ کیلئے امیدوار ہی نہیں ملے، انہوں نے اپنی خفت مٹانے کیلئے الیکشن کا بائیکاٹ کیا، ن لیگ پریشان ہے کہ کوئی ن لیگ کا ٹکٹ لے کر اپنا سیاسی مستقبل تاریک کرنا نہیں چاہتا، ن لیگ کے بائیکاٹ سے کوئی فرق نہیں پڑا نہ انشاء اللہ پڑے گا، پنجاب میں ن لیگ کی انتخابی شکست نوشتہ دیوار بن چکی ہے۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ آئین میں دو تہائی اکثریت سے کئی گئی ترمیم کے بغیر الیکشن کوئی نہیں روک سکتا، الیکشن کا مسئلہ آئینی ہے یہ آئینی طور پر ہی حل ہوگا اگر نہ ہوا تو مزید الجھ جائے گا، ن لیگ کو اب سمجھ آئی کہ مذاکرات کے بغیر کوئی رستہ نہیں نکلنا، سیاسی مذاکرات بھی آئینی حدود میں رہ کر ہی ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے الیکشن پر مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا، حکومت اسے غلط رنگ دے رہی ہے، ایاز صادق نے فواد چودھری سے رابطہ کیا ہے، ہماری دعا ہے کہ اسی سے کوئی رستہ نکلے اور صاف و شفاف الیکشن ہوں۔
سابق وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامہ میں مذاکرات کی آئینی حدود واضح کر دی ہے، سپریم کورٹ نے حکومت کو آخری موقع دے دیا مزید حکم عدولی پر نااہلی پکی ہے۔