نواز، شہباز 35 سال سے مسلط، ذاتی مفاد کیلئے الیکشن نہیں ہونے دے رہے، عمران خان

Published On 28 April,2023 11:14 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شریف برادران 35 سال سے پنجاب پر مسلط ہیں، یہ ذاتی مفاد کیلئے الیکشن نہیں ہونے دے رہے، سپریم کورٹ کا حکم نہ مانا گیا تو قوم احتجاج کے لیے تیار ہے۔

کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اب کہہ رہے ہیں کہ بجٹ سے پہلے اسمبلی تحلیل نہیں کر سکتے، میں پوچھتا ہوں بجٹ میں کیا کرنا ہے، یہ چاہتے ہیں پہلے لندن پلان پر عمل درآمد ہو جائے۔

یہ بھی پڑھیں: مذاکرات منگل تک ملتوی، حکومت اور اپوزیشن نے مثبت پیشرفت کی نوید سنا دی

انہوں نے کہا کہ کل ہمارے لیے اہم دن ہے، مذاکرات کا پتا چل جائے گا، کل کارکنوں سے لمبی بات کروں گا، مذاکرات کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل دوں گا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف پنجاب میں 35 سال سے مسلط ہیں، سابق آئی جی کی رپورٹ کے مطابق شریف برادران نے مجرموں کو پولیس میں بھرتی کیا، تجویز ہے کہ نواز شریف کو واپس بلا لیں اور ہم دونوں کا نام ای سی ایل پرڈال دیں۔

یہ بھی پڑھیں: اگر حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے تو ہی بات کریں: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ انہوں نے بھاگنے کی کوشش کرنی ہے، الیکشن تک کسی کو باہر نہ جانے دیا جائے، اگر انہوں نے سپریم کورٹ، آئین کی خلاف ورزی کی تو قوم کھڑی ہو جائے گی، سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہ کیا گیا تو ہم پُرامن احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے لوگوں کا حق ہے کہ وہ ووٹ سے کس کو حکومت دیں، یہ لوگ اپنے ذاتی مفاد کے لیے الیکشن نہیں ہونے دے رہے، مجھے قتل کرانے کی کوشش کی گئی، 7 سے 8 لوگ ملوث ہیں، یہ وہ لوگ ہیں انہیں ملک میں مہنگائی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

یہ بھی پڑھیں: اگست میں الیکشن؟ حکومت، پی ٹی آئی مذاکرات کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی

عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں کا سب کچھ پاکستان سے باہر ہے، یہ لوگ اپنا این آر او بچانے کے لیے الیکشن نہیں کرانا چاہتے، قوم کو چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا، جو قومیں ظلم کے آگے سر جھکاتی ہیں وہ ختم ہو جاتی ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ انصاف نہیں ہے، آزاد معاشروں میں پولیس بھی قانون کے مطابق چلتی ہے، اسلام آباد گیا تو میرے گھر پر حملہ کیا گیا، کسی آزاد معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا، پولیس اہلکار میرے گھر سے چیزیں لوٹ کر لے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان قاتلانہ حملہ کیس، جے آئی ٹی تفتیش اور فرانزک رپورٹ میں تضاد

عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے آئی جی کو فراڈ کیس میں سزا ہونے والی تھی، شہباز شریف جان بوجھ کر ایسے آئی جی کو لایا جو غلط کام کرے گا، ایسا صرف غلام معاشروں میں ہو سکتا ہے، آزاد معاشروں میں نگران حکومت، الیکشن کمیشن، آئی جی نیوٹرل ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شکر ہے تگڑا چیف جسٹس مافیا کےخلاف کھڑا ہے، ہماری تاریخ ہے ججز بھی مافیا کے ساتھ مل جاتے تھے، پاکستان میں اس وقت کوئی بھی نیوٹرل نہیں ہے، جن لوگوں کا کام نیوٹرل رہنا ہے اگر وہ غلط کام کریں گے تو معاشرہ تباہ ہو گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ لوگ اوپر آکر بیٹھ گئے ہیں، ایک آدمی ذمہ دار جنرل باجوہ جس نے دشمن سے زیادہ ملک کو نقصان پہنچایا۔

عمران خان نے ابرارالحق سے " ہور چوپو گنے او وی چوری دے، ملک نوں کیتا برباد" گانے کی فرمائش کی، فرمائش پوری کرنے پر عمران خان نے دونوں ہاتھوں سے تالیاں بجائیں۔