لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی رہنما چودھری سرور نے کہا ہے کہ چودھری برادران کی رہائش گاہ پر کل رات جو کچھ ہوا قابل افسوس ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ چودھری سالک اور چودھری شافع سے غیر مشروط معافی مانگی جائے۔
عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے چودھری سرور نے کہا ہے کہ سیاسی اختلاف کو ذاتی دشمنی تک لے جانا قابل مذمت ہے، میں ہمیشہ سے چودھری شجاعت کی رواداری کا معترف رہا ہوں، مجھے فخر ہے کہ میں اس سفر میں چودھری شجاعت، چودھری سالک اور طارق بشیر چیمہ کے ساتھ ہوں، مجھے لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں فخر ہے ہماری قیادت چودھری شجاعت جیسے ایماندار لوگ کر رہے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب چودھری سرور نے مزید کہا ہے کہ 2013 میں جب میں پاکستان میں آیا تو کرپشن اور کک بیک 10 فیصد تھی، دس سالوں میں پاکستان نے اتنی ترقی کی ہے کہ آج کرپشن اور کک بیکس 50 فیصد تک پہنچ گئی ہیں، پاکستان کو تین بڑے مسائل کا سامنا ہے، سیاسی غیر یقینی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، چودھری شجاعت اور میں چاہتے ہیں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو اکھٹا کریں۔
چودھری سرور نے کہا کہ ہم اس حق میں ہیں کہ سیاست دان مذاکرات کر کے الیکشن کی تاریخ طے کریں، پاکستان کا دوسرا مسئلہ سوشل میڈیا پر موجود بے حیائی ہے، تیسرا اور سب سے بڑا مسئلہ معیشت کا ہے، صرف ایک ریکوڈک کی کان میں سینکڑوں بلین ڈالرز قیمت کی معدنیات موجود ہیں، معیشت کو بہتر کرنے کیلئے ہمیں اپنی زراعت پر کام شروع کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کو درست کرنے کیلئے سب سے بڑا چیلنج شفافیت کا ہے، مگر یہ بڑے مسائل نہیں ہیں، ہماری جماعت ان پر قابو پا سکتی ہے، ایک اور مسئلہ پاکستان میں عدل و انصاف کا ہے، عمران خان صاحب اکثر اپنی تقریروں میں کہتے ہیں کہ قانون کو سب کیلئے برابر ہونا چاہیے۔
چودھری سرور نے کہا 9 سال خیبرپختونخوا اور 4 سال عمران خان کی ملک میں حکومت رہی تو قانون کو سب کے لیے کس نے برابر کرنا تھا، اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بیورو کریسی کا ہے، ہمارے بیورو کریٹ 20 ، 20 ایکڑ کے گھروں میں رہتا ہیں، برطانیہ کا وزیر اعظم 4 کنال کے گھر میں رہتا ہے۔