اسلام آباد: (دنیا نیوز) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی) نے جسٹس مظاہر نقوی کی آمدن اور اثاثوں کی تفصیلات 15 روز کے اندر طلب کر لیں۔
پی اے سی نے ایف بی آر، ایف آئی اے، نیب سے جسٹس مظاہر نقوی کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کیں، جسٹس مظاہر نقوی کی آمدن اور اثاثوں کی جانچ پڑتال کا معاملہ قومی اسمبلی نے پی اے سی کے سپرد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ: پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ کل تک جمع کرانے کا حکم
کمیٹی ارکان کے مطابق بار ایسوسی ایشنز نے بھی جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس تیار کر رکھا ہے۔
برجیس طاہر نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ جسٹس مظاہر علی نقوی کے اثاثے آمدن سے زائد ہیں، روحیل اصغر نے کہا کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف قومی اسمبلی میں کیس آیا انہیں سٹیپ ڈاؤن کرنا چاہیے، مظاہر نقوی نے ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا تو سب کو بتایا جائے گا کہ جسٹس نے نقصان کیا۔
کمیٹی رکن محسن عزیز نے جسٹس مظاہر نقوی کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرنے کی تجویز کی مخالفت کی، انہوں نے کہا کہ جسٹس مظاہر علی نقوی کی آمدن اور اثاثوں کی جانچ پڑتال کا ایشو سیاسی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: توہین پارلیمنٹ بل کل پیش کیا جائیگا، قید و جرمانے کی سزائیں تجویز
پی اے سی نے ایف بی آر میں جسٹس مظاہر علی نقوی کی ریٹرن میں شامل اثاثوں کی تفصیلات طلب کر لیں، جسٹس مظاہر نقوی کے ٹیکس ریٹرن اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کا ریکارڈ بھی مانگ لیا گیا۔
کمیٹی نے جسٹس مظاہر علی نقوی کو ملنے والے پلاٹس کی تفصیلات بھی سیکرٹری ہاؤسنگ سے طلب کر لیں، جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے بیچی گئی زمینوں یا پلاٹس کا ریکارڈ بھی مانگ لیا گیا۔
چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ ملک کے ساتھ مخلص ہونے سے زیادہ کوئی اہم نہیں ہے، آئندہ پی اے سی اجلاس میں چیف سیکرٹریز نہ آئے تو وارنٹ جاری کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں جنگل کا قانون ہے، یعنی جس کی لاٹھی اس کی بھینس:عمران خان
کمیٹی نے جسٹس مظاہر نقوی کے بیرون ملک سفر کرنے کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا اور ہدایت کی ہے کہ آڈیٹر جنرل مظاہر علی نقوی کے پلاٹس کی کیٹگریز کی تحقیقات کر کے رپورٹ جمع کرائے جبکہ نادرا جسٹس مظاہر علی نقوی کے خاندان میں شامل افراد کے نام کی لسٹ فراہم کرے۔