اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایک شخص جس نے قومی سلامتی کے اداروں پر حملے کروائے ہوں اسے ریلیف دیا گیا، آج کے بعد آپ کے فیصلے کون تسلیم کرے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کچھ دیر پہلے سپریم کورٹ نے آرڈر جاری کیا ہے ایسے سہولت دی ہے جو تاریخ میں پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی، جو شخص ریمانڈ پر ہو اسے اعلیٰ عدلیہ بلا کر خوش گپیاں کرے، اس شخص کی مرضی کا فیصلہ جاری ہو ایسے کبھی نہیں ہوا۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ کیا کل کسی اور کو بھی یہ سہولت حاصل ہوگی کہ بتا تیری رضا کیا ہے؟، آج لگ رہا تھا اپنے محبوب لیڈر کو دیکھنے کیلئے بلایا گیا ہے، عمران خان کے خلاف 60 ارب کی کرپشن کا کیس ہے، مسلم لیگ کی قیادت کے کیسز میں 2،2 سال تک ضمانت نہیں دی جاتی تھی، ججز مسکرا کر کہہ رہے ہیں آیئے آپ کو دیکھنا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آج عمران خان کو بلا کر عزت و تکریم دی گئی ہے، وہ شخص جو قومی سلامتی کے اداروں پر حملے کرے اور پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر بدنامی کروائے اسے ایسا آرڈر دیا گیا ہے، خواجہ طارق رحیم نے پہلے سے ہی آج کے فیصلے کی پیشگوئی کر دی تھی، ان کی آڈیو آنے کے بعد جج اب کیا کیس سنیں گے؟۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بینچ فکسنگ کے بعد معاملہ اب فیصلے فکسنگ تک پہنچ چکا ہے، خواجہ طارق رحیم سے پوچھنا چاہیے کہ ان کو پہلے سے ہی فیصلے کا کیسے علم تھا؟، اس کے بعد اگر توہین عدالت لگتی ہے تو لگ جائے اس کا مطلب ہے آج قانون ہار گیا ہے۔