فیصل آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر علی افضل ساہی نے آڈیو لیکس کے معاملے پر کہا ہے کہ اس وقت میری بس یہی غلطی ہے کہ میں مشکل وقت میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔
اپنے ایک بیان میں رہنما پی ٹی آئی علی افضل ساہی نے کہا کہ آڈیو میں یہ تاثر دیا گیا ہے کہ 9 مئی کو شرانگیزی والے واقعہ جو آئی ایس آئی کے دفتر کے باہر ہوا اس میں میں بھی ملوث ہوں، میں ان کرداروں کو بڑے اچھے سے جانتا ہوں جو مجھے اس میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں آن ریکارڈ یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس واقعہ کی ایک ایف آر آئی ایس آئی کی مدیت میں ہوئی ہے، ایف آئی آر میں میرا ذکر موجود نہیں ہے، آئی ایس آئی کے پاس ویڈیوز اور سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہیں، چیلنج کرتا ہوں کہ میرے ہاتھ میں کچھ بھی موجود نہیں، صرف تسبیع موجود ہے، ہمارے کارکنان پرامن تھے اور ہم آئی ایس آئی کے دفتر کے کہیں قریب بھی نہیں پائے گئے۔
علی افضل ساہی نے کہا کہ میں نے لیڈر شپ کی ہدایات کے مطابق کارکنان کو پر امن رہنے کی ہدایت کی، مجھے فخر ہے کہ ہمارے کارکنان پرامن رہے اور کوئی بھی آئی ایس آئی کے دفتر کے باہر موجود نہ تھا، اس سازش کا مطلب صرف ایک ہے کہ جو محب وطن لوگ ہیں ان کو اداروں کے سامنے لا کر کھڑا کیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میرا آدھا خاندان فوج میں ہے اور کوئی ایسی جنگ نہیں جس میں ہمارے خاندان کے لوگ موجود نہیں تھے، سازشی لوگ اپنا گریبان جھانکیں اور مجھے نہ بتائیں کی اداروں کے تقدس کا خیال کیسے رکھا جاتا ہے، ہم نے 9 مئی کو اداروں کا تقدس پامال نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی لیڈر کنٹرول کرنے والا نہیں ہوگا تو شر انگیری کے واقعات سامنے آسکتے ہیں، کوئی بزدل آدمی نہیں ہے، جو غلطی نہیں کی تو کھلے عام کہے گا کہ غلطی نہیں کی اور اگر غلطی کی چن تو اس کی سزا کیلئے بھی تیار رہے گا۔