اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آڈیولیکس کمیشن دودھ کا دودھ پانی کا پانی کرنے کیلئے قائم کیا ہے، آڈیوز کی شناخت ہونے کے بعد ان کے چہرے بے نقاب ہونے چاہئیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کمیشن کے ججوں پراعتراض کیا ہے،آڈیو لیکس کمیشن میں جسٹس منیب، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی ہوتے تو پھر تحریک انصاف کی تسلی ہوتی، عمران خان نے اب تک 9 مئی کے واقعات کی واضح مذمت نہیں کی ہے، عمران خان نے یہ دھمکی بھی دی کہ دوبارہ گرفتار ہوا تو پھریہی ردعمل آئےگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو آڈیولیکس کمیشن کا سربراہ بنایا، کمیشن میں صرف 3 جج ہیں جبکہ پارلیمنٹ کا کوئی رکن شامل نہیں ہے، کمیشن میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی واقعات: ذمہ داروں کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی قرار داد منظور
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتا ہے کہ مجھے پتہ نہیں باہر کیا ہو رہا تھا، اس کے پاس ٹیلی فون کی سہولت تھی وہ اس کو یاد تھا، لوگ اس کے کہنے پر قومی شناخت کو مسخ کررہے تھے، شہید کرنل شیر خان کا مجسمہ اکھاڑتے ہوئے کسی کو ان کی قربانی یاد نہیں آئی؟ انہوں نے ایٹمی قوت کی نشانی کو بھی آگ لگا دی، ان کے چہروں کی شناخت کریں یہ کہاں سے آئے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عدالت کے اندر ٹیلی فون استعمال کرتا رہا، آٹھ نو دن مذمت کرنے کا انتظار کرتا رہا، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملے میں بھی وہ ملوث تھا، قید کے اندر سے ویڈیو پیغام دیا اور دھمکی دی کہ اگر رہا نہ کیا گیا تو دوبارہ تیار ہوجائیں، کہتا ہے وہاں ایجنسیوں کے لوگ تھے، دو تو ان کی بہنیں تھیں پتہ نہیں کونسی ایجنسی کیلئے وہ کام کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آڈیو لیکس تحقیقات: عمران خان نے جوڈیشل کمیشن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
وزیر دفاع نے کہا کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات ، رہائش گاہوں، ائیربیسز پر حملے کیے گئے، سیاسی دفاتر پر حملہ نہیں کیا گیا، صرف فوجی تنصیبات پر کیاگیا، ان کا یہ حملہ فوجی تنصیبات پر نہیں پاکستان پر تھا، اس حملے کی توقعات ہندوستان سے تھیں، پاکستانیوں سے نہیں ، جن لوگوں نے اشتعال دلایا اب وہ رشتے داریاں گنوا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے تناظر میں فوج کا دفاع ہم پر لازم بن جاتا ہے ، ہمارے ائیر بیسز پر بھارت حملہ کرتا رہا ہے ، جان اللہ کو دینی ہے کہنے والے نے لوگوں کو جی ایچ کیو حملے پر اکسایا، جو قومیں محسنوں کی تکریم نہیں کرتیں وہ قومیں مٹ جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آڈیو لیکس تحقیقات: جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کر دیا
خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف اور شہبازشریف کو علم تھا کہ گرفتارہونا ہے پھر بھی ملک واپس آئے، اس ملک میں ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی، کوئی ریاست مخالف ری ایکشن نہیں آیا، محترمہ بے نظیربھٹو کی شہادت ہوئی، ایسا ردعمل نہیں، الیکشن لڑا گیا اور پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا گیا۔
انہوں نےکہا کہ میاں نواز شریف کی تین دفعہ حکومت برطرف کی گئی، نوازشریف جعلی جے آئی ٹی اور عدالتوں کے سامنے پیش ہوتا رہا، نواز شریف نے نام نہاد انصاف کے نظام کے سامنے سرجھکایا، ناانصافیاں ہوتی رہیں اور ہم برداشت کرتے رہے، عزت اور وقار والے قانون کے سامنے سرنڈر کرتے ہیں۔