لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی ممکنہ گرفتاری کے لیے پولیس کے چھاپے جاری، ہمسایوں کے گھر اور نجی سکول میں بھی گھس گئی۔
لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت نے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کے کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی ضمانت خارج کی تھی جس کے بعد چودھری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے پولیس کی بھاری نفری ظہور الٰہی روڈ پہنچ گئی۔
چودھری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس اہلکار تعینات کر دئیے گئے، پرویز الٰہی کے گھر سے کسی کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، ایس پی عمارہ شیرازی بھی پولیس نفری کے ساتھ ظہور الٰہی روڈ پر موجود تھیں۔
چودھری پرویز الٰہی کے ترجمان نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی گھر پر موجود نہیں ہیں، پولیس سرچ وارنٹ دکھائے تو گھر میں تلاشی کی اجازت دیں گے، گھر میں صرف خواتین موجود ہیں، سرچ وارنٹ کیساتھ صرف لیڈی پولیس اہلکار گھر میں داخل ہوسکتی ہیں۔
چودھری پرویز الٰہی کی لیگل ٹیم نے کہا کہ پرویز الٰہی گھر میں موجود نہیں ، سرچ وارنٹ دکھا دیں ہم خود آپ کو گھر کی تلاشی لے دیتے ہیں، آپ نے دونوں باتوں کو نہیں ماننا تو پھر جو دھکا کرنا ہے کر لیں یہ رہا دروازہ۔
پولیس حکام نے لیگل ٹیم سے کہا کہ اندر جا کر بات کر لیتے ہیں، صرف متعلقہ فرد کو سرچ وارنٹ دکھائیں گے، جس کے بعد پولیس حکام اور اینٹی کرپشن ٹیم کے اہلکار چودھری پرویز الٰہی کے گھر کے اندر چلے گئے، ایس ایس پی صہیب اشرف اور ایس پی عمارہ شیرازی سمیت ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عمران احمر بھی اہلکاروں کے ساتھ تھے۔
اس موقع پر چودھری پرویز الٰہی کے گھر سے کسی بھی قسم کی مزاحمت نہیں کی گئی، گھر کی تلاشی کے بعد پرویز الٰہی کی عدم موجودگی کے باعث پولیس اور اینٹی کرپشن کی ٹیم واپس چلی گئی لیکن پولیس اہلکار چودھری پرویز الٰہی کے گھر کے باہر تعینات رہے۔
اندھیرا بڑھتے ہی پولیس ایک بار پھر متحرک ہو گئی، پولیس اہلکاروں نے پرویز الٰہی کے ہمسایوں اور نجی سکول میں گھس کر تلاشی لی، جس پر پولیس کو ایک اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور اہلکار ہمسایوں کے گھر سے بھی خالی ہاتھ واپس آ گئے۔