سمندری طوفان کراچی سے 550 کلو میٹر دور، ادارے ہائی الرٹ، سی ویو روڈ بند

Published On 12 June,2023 08:45 am

کراچی: (دنیا نیوز) بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان "بائپر جوائے" مزید شدت اختیار کر گیا ہے، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کر دیا۔

سردار سرفراز کے مطابق "بائپرجوائے" شمال اور شمال مغرب کی سمت بڑھ رہا ہے، اس وقت طوفان کراچی کے جنوب میں تقریباً 550 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، طوفان ٹھٹھہ سے 530 کلومیٹرجنوب اوڑمارہ سے 650 کلومیٹر جنوب مشرق میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ "بائپرجوائے" 14 جون تک شمال کی طرف ٹریک کرنے کا امکان ہے، اس وقت طوفان کے مرکز کے گرد لہروں کی اونچائی 35 سے 40 فٹ ہے، طوفان کے مرکز کے گرد ہواؤں کی رفتار تقریباً 170 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بائپرجوائے کے اثرات، سمندر بپھر گیا، اورماڑہ میں پانی رہائشی علاقے میں داخل

سردار سرفراز نے بتایا کہ "بائپر جوائے" 15 جون کی دوپہر کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان کسی مقام پر بہت شدید سائیکلونک طوفان کی صورت میں ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے، طوفان ساحل سے ٹکرانے کے بعد سمندر کی لہریں 8 سے 12 فٹ بلند ہونے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ 14 جون سے 16 جون کے دوران کراچی، حیدر آباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار اور میرپور خاص کے اضلاع میں کہیں گرج چمک، تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارش کا بھی امکان ہے۔

 

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے متعلقہ اداروں کو مقامی زبان میں سمندری طوفان سے متعلق آگاہی مہم کی ہدایت کی گئی ہے۔

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ عوام موسمیاتی حالات سے آگاہ رہیں اور ساحل پر جانے سے گریز کریں، ماہی گیر کھلے سمندر میں کشتی رانی سے بھی گریز کریں، ہنگامی صورتحال میں مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل اور ان سے تعاون کریں۔

کمشنر کراچی نے شہریوں کے ساحل سمندر پر جانے، ماہی گیری، کشتی رانی، تیراکی اور نہانے پر طوفان کے خاتمے تک کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سمندری طوفان بائپر جوائے سے نمٹنے کیلئے فوجی دستے تعینات

سندھ حکومت نے تمام ضلع افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں اور کراچی سمیت ساحلی اضلاع میں کنٹرول روم قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اس کے علاوہ زیر تعمیر عمارتوں پر لگے میٹریل بھی ہٹانے کا حکم صادر کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت اور کے ایم سی ہسپتال ہائی الرٹ کر دیئے گئے ہیں جبکہ ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ کو بل بورڈ ہٹانے کی ہدایات دی گئی ہیں، خطرناک عمارتوں سے رہائشیوں کی نقل مکانی اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کیمپ قائم کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔

سندھ حکومت نے واٹر بورڈ ڈی واٹریننگ پمپ لگانے، ضلع انتظامیہ، رینجرز اور کوسٹ گارڈ کو دفعہ 144 پر عمل درآمد یقینی بنانے اور شیشے والی عمارتوں کے مالکان سے بات کر کے حفاظتی انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ کے الیکٹرک کے سی ای او کو بجلی کھمبوں سے جانوں کا تحفظ یقینی بنانے اور پمپنگ سٹیشنز کو بلا تعطل بجلی فراہمی یقینی بنانے کا حکم صادر کیا گیا ہے۔

کیٹی بندر اور اطراف کے علاقوں سے 50 ہزار افراد کے انخلا کا منصوبہ
طوفان بائپر جوائے کے پیش نظر کیٹی بندر اور اطراف کے علاقوں سے 50 ہزار افراد کے انخلا کا منصوبہ ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سمندری طوفان کے پیش نظر سجاول کی ساحلی پٹی کا دورہ کیا اور سجاول، ٹھٹھہ اور بدین کی ساحلی پٹی کا فضائی معائنہ کیا۔

اس موقع پر کمشنر حیدرآباد نے سمندری طوفان سے متعلق بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ شاہ بندر، جاتی اور کیٹی بندر کے سمندر کے نزدیکی دیہات سے 50 ہزار افراد کا انخلا ہوگا، شاہ بندر کے جزیروں سے رات 2 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے، بدین کے زیرو پوائنٹ کے گاؤں بھگڑا میمن سے بھی لوگوں کا انخلا کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سمندری طوفان 15 جون کو ٹکرائے گا، جون 17 تا 18 طوفان کا اثر کم ہو جائے گا، شدت میں معمولی سی کمی کے باعث طوفان 13 یا 14 جون کے بجائے 15 جون کو ٹکرائے گا۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ طوفان ٹکرانے سے سمندر میں 4 تا 5 میٹر اونچی لہریں اٹھیں گی اور پانی بہت آگے آ جائے گا۔

ڈی ایچ اے کی علاقہ مکینوں کیلئے ہدایات جاری

ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) نے علاقہ مکینوں کیلئے سوشل میڈیا پر ہدایات بھی جاری کر دی ہیں، انہیں مشورہ دیا گیا کہ اپنے تہہ خانے کے داخلی راستوں اور کھڑکیوں کی حفاظت کریں تاکہ طوفان کے سبب آنے والے پانی سے ان کی املاک کو نقصان پہنچنے سے روکا جا سکے۔

انتظامیہ نے ہدایت کی کہ تہہ خانے کے دروازے پر ریت کے تھیلوں سے عارضی دیوار بنائیں یا چنائی کر کے بلاک لگا دیں، مرکزی گیٹس پر نالیوں کی اچھی طرح صفائی کی جائے، تمام الیکٹرک کنکشنز کو محفوظ کیا جائے اور مین ہولز اور پائپوں کو صاف کیا جائے۔

انتظامیہ کی جانب سے علاقہ مکینوں کو تہہ خانوں اور گراؤنڈ فلورز سے قیمتی اشیاء ہٹانے اور چھتوں سے کمزور چیزیں ہٹانے کیلئے کہا گیا تاکہ وہ کہیں تیز ہواؤں سے اڑ نہ جائے۔

علاوہ ازیں ڈی ایچ اے نے رہائشیوں سے خوراک، پانی، فرسٹ ایڈ کٹ اور ادویات کی وافر فراہمی کے علاوہ بجلی کی ممکنہ بندش کے پیش نظر ٹارچ اور موم بتیاں بھی ساتھ رکھنے کی ہدایت کی۔

کراچی میں طوفان کے پیشِ نظر سی ویو کا روڈ بند
کراچی میں سمندری طوفان بائپر جوائے کے پیشِ نظر سی ویو کا روڈ مقامی ریسٹورنٹ سے خیابانِ اتحاد تک بند کر دیا گیا ہے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک کو خیابانِ مجاہد سے سروس روڈ کی جانب بھیجا جا رہا ہے، خیابانِ اتحاد سے آنے والا ٹریفک واپس اور خیابانِ صبا کی جانب بھیجا جا رہا ہے۔

ٹریفک پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ سڑک طوفان کے پیشِ نظر بند کی گئی ہے، ساحل پر جانے پر پابندی اور دفعہ 144 نافذ ہے۔

طوفان کا خطرہ، کراچی کی شاہراہوں سے بل بورڈ نہیں ہٹائے گئے
سمندری طوفان بائپر جوائے کے خطرے کے پیشِ نظر کراچی کی مختلف شاہراہوں سے تاحال بل بورڈز نہیں ہٹائے جا سکے۔

کراچی کی مصروف ترین شارعِ فیصل سمیت دیگر شاہراہوں پر بل بورڈ اب بھی نصب ہیں جو کہ طوفان کے پیشِ نظر کسی حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔

گزشتہ روز انتظامیہ کی جانب سے شہر بھر میں بل بورڈ ہٹانے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ متوقع طوفان کے باعث طوفانی ہواؤں کی وجہ سے کسی بھی قسم کے حادثے سے محفوظ رہا جا سکے۔

پی ڈی ایم اے سندھ کی طوفان میں گھر کی بجلی، گیس بند رکھنے کی ہدایت

پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ طوفان کی صورت میں گھر کی بجلی اور گیس بند کر دیں۔

پی ڈی ایم اے سندھ کے مطابق ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھر پارکر، میر پور خاص اور عمر کوٹ میں طوفان کے باعث تیز ہوائیں چل سکتی ہیں، تیز ہوائیں کمزور اور کچے مکانات کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، ان اضلاع میں موسلا دھار بارش کا امکان بھی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ماہی گیر 17 جون تک کھلے سمندر میں جانے سے گریز کریں، نشیبی علاقوں خصوصاً ساحلی پٹی سے انخلاء کی تیاری کریں، عوام اپنی ضرورت کے الیکٹرونکس آلات کو چارج کر لیں، اپنی ضروری دستاویزات کو واٹر پروف تھیلوں میں محفوظ کر لیں۔

پی ڈی ایم اے سندھ نے مزید کہا ہے کہ حکومتی حکام کی طرف سے ہدایت کی جائے تو محفوظ پناہ گاہ میں چلے جائیں۔

بلوچستان کی ساحلی پٹی پر بھی ہائی الرٹ

دوسری جانب سمندری طوفان کے خدشے کے پیش نظر بلوچستان کی ساحلی پٹی پر بھی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔

بائپر جوائے کے ممکنہ خدشے کے باعث دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، متعلقہ محکموں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، جبکہ ہسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ کمشنر مکران اور قلات طوفان سے نمٹنے کے اقدامات کی نگرانی کریں، ماہی گیر سمندر کو سب سے بہتر سمجھتے ہیں ان سے صورتحال پر مشاورت کی جائے۔

وزیراعلیٰ کو ڈی جی پی ڈی ایم اے کی جانب سے متوقع صورتحال کے مطابق امدادی سرگرمیوں کی تیاری پر بریفنگ دی گئی، ڈی جی پی ڈی ایم اے اپنی ٹیم، مشنری اور امدادی سامان کے ساتھ گوادر میں موجود ہیں۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کرتے ہوئے اس کے مطابق لائحہ عمل مرتب کیا جائے، سمندری طوفان میں ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے موثر طور پر نمٹنے کی تیاری مکمل رکھی جائے۔