لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں ٹرانسپورٹ کا میگا پراجیکٹ میٹرو بس اداروں کی غفلت کی بھینٹ چڑھ گیا، سخت گرمی میں میٹرو بس سٹیشنز پر پینے کا صاف پانی میسر نہیں، 5 ٹیوب ویل بھی تکنیکی خرابی کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اربوں روپے کے فنڈز اور سبسڈی بھی میٹرو بس پراجیکٹ کی حالت کو بہتر نہ بنا سکی، پنجاب حکومت کی عدم توجہی کے سبب میٹرو بس سروس زبوں حالی کا شکار ہے، حال ہی میں ٹھیک ہونے والی مشینیں بھی دوبارہ خراب ہوچکی ہیں، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے کنٹریکٹر کو ماہانہ فنڈز دیئے جا رہے ہیں مگر کنٹریکٹر کی جانب سے مرمت اور بحالی کا کام نہیں کیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نکات پر عمل مکمل، 215 ارب کے ٹیکس لگانے کی تجویز مان لی، اسحاق ڈار
سخت گرمی اور حبس کے موسم میں میٹرو بس سٹیشنز پر پانی پینے کی سہولت نہیں، پانی سپلائی کرنے والے 5 ٹیوب ویل تکنیکی خرابی کا شکار ہیں، ٹیوب ویل پمپ بند ہونے کی وجہ سے 15 میٹرو سٹیشنز پر پانی کی سپلائی متاثر ہے، میٹرو بس سٹیشنز پر پینے اور دیگر مقاصد کے لئے قابل استعمال پانی کی قلت ہے۔
میٹروبس پر اٹاری ، یوحنا آباد، مزنگ چونگی، کچہری اور بھاٹی سٹیشن پر ٹیوب ویل پمپ خراب ہیں، ٹیوب ویل پمپ کی خرابی سے پانی کی سپلائی شدید متاثر ہے۔
میٹرو بس کے مختلف سٹیشنز پر لگے واٹر کولرز بھی خراب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، میٹرو سٹیشن دلو خورد، نشتر، غازی روڈ ، نصیر آباد اور کینال روڈ سٹیشن پر واٹر کولر خراب ہیں، مسافروں کو صاف پانی کی سہولت میسر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں مطالبات زر کی منظوری، کس محکمے کو کیا ملا؟ رپورٹ جاری
ماس ٹرانزٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واٹر کولرز اور ٹیوب ویلز کی تکنیکی خرابی دور ہونے میں مزید 3 ہفتے کا وقت درکار ہوگا۔
علاوہ ازیں شدید گرمی کے موسم میں متعدد میٹرو بسوں میں اے سی بھی بند ہو چکے ہیں، حبس کی وجہ سے بند اے سی کے دوران سفر کرنا کسی اذیت سے کم نہیں ہے، میٹرو بس میں سفر کرنے والے مسافر پسینے سے شرابور ہو کر میٹرو سے باہر آتے ہیں، مسافروں نے حکومت سے اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے۔