اسلام آباد : ( دنیا نیوز ) مسلم لیگ ( ن ) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین 9 مئی کے واقعات کے آرکیٹیکٹ ہیں اور ان کی جانب سے لوگوں کو گمراہ کرنے کے آڈیو شواہد بھی موجود ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’ آن دی فرنٹ ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے بیانیہ بنایا تھا کہ چیئرمین کی گرفتاری ریڈلائن ہوگی، چیئرمین پی ٹی آئی نے 9 مئی کو باقاعدہ ڈیوٹیاں لگائی تھیں، یہ لوگ گورنر ہاؤس، رینجرز ہاؤس نہیں گئے ، جناح ہاؤس ہی کیوں گئے، نو مئی کے واقعات کی انویسٹی گیشن کرنے والی ایجنسیوں سےرابطہ رہتا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ چار دن پہلے آگ لگانے والا ایک شرپسند پکڑا گیا ہے، نو مئی کے واقعات کی انویسٹی گیشن جے آئی ٹی کر رہی ہے، شہزاد اکبر کی طرح روز میڈیا پر آ کرانویسٹی گیشن بارے نہیں بتا سکتا، میرٹ کی بنیاد پرچالان کوعدالت میں پیش کیا جائے گا، جو آرمی ایکٹ کے تحت چالان ہوگا اس کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا اور اس حوالے سے کوئی کنفوژن نہیں ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اکثریتی رائے ہے کہ آئین کے مطابق اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں، اسمبلیوں کی مدت کے بعد نگران سیٹ اپ آئے گا، الیکشن کمیشن نے الیکشن کا شیڈول دینا ہے اور الیکشن کمیشن شیڈول دینے میں آزاد ہے، اکتوبر کے دوسرے ہفتے یا نومبر کے پہلے ہفتے الیکشن ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف واپسی کا فیصلہ خود کریں گے، انہیں واپس آکر الیکشن کمپین کو لانچ کرنا چاہیے، نوازشریف کے الیکشن کمپین میں حصہ لینے سے پارٹی کو فائدہ ہوگا، انہیں ریلیف اسلام آباد ہائی کورٹ سے ملنا ہے، اگر ہائی کورٹ سے ریلیف ملے گا تو سپریم کورٹ میں چیلنج کے کوئی معنی نہیں ہونگے، ہائی کورٹ کے فیصلے میں مریم صفدر اور کیپٹن (ر) صفدر کو بری کیا گیا ہے جس کے بعد نوازشریف کو اس کیس میں ریلیف ملنے کے چانسز زیادہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 62 ایف ون کے حوالے سے قانون سازی ہوچکی ہے، سپریم کورٹ میں فیصلہ پینڈنگ ہے، جس بینچ کے پاس فیصلہ ہے اس پر ہمیں سنجیدہ تحفظات ہیں اور اس حوالے سے بار کونسل کو بھی اعتراض ہے، چیف جسٹس نے قانون کو بننے سے پہلے ہی معطل کر دیا، اس قانون کے تحت نوازشریف کو ریلیف ملنا ہے، ریلیف صرف نوازشریف نہیں اور بھی لوگوں کوملے گا، امید ہے 16 ستمبر سے پہلے چیف جسٹس کوئی فیصلہ کر کےجائیں گے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ ذاتی طور پر سمجھتا ہوں نوازشریف کو وزیراعظم بننا چاہیے، جب وقت آئے گا تو معاملہ پارٹی کے سامنے رکھیں گے، وہ چوتھی مرتبہ وزیراعظم بن کر تاریخ رقم کریں گے، اگریہ موقع اللہ تعالیٰ پیدا کرے تو تاریخ رقم ہونی چاہیے، شہباز شریف نے مشکل حالات میں بہت اچھی پرفارمنس دی، انہوں نے اتحادی حکومت کے ہوتے ہوئے کمال کر دکھایا، انہوں نے مشکل حالات میں کم بیک کیا ہے اور وہ نوازشریف کے چوتھی بار وزیراعظم بننےکے حامی ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ سیاسی ورکر کے طور پر میری رائے ہے پی ٹی آئی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے لیکن جوٹولہ نو مئی کے واقعات کا ذمہ دار ہے اس کو سیاست کرنےکی اجازت نہیں ہونی چاہیے، جو ملک دشمنوں کے ساتھ مل کر فتنہ، فساد برپا کریں اور دفاعی تنصیبات کو نقصان پہنچائیں ایسے لوگوں کو الیکشن میں حصہ لینے کا حق نہیں پہنچتا، نومئی کے واقعات میں ملوث ٹولے کے علاوہ سب کو الیکشن کی اجازت ہونی چاہیے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے۔