لاہور: (دنیا نیوز) سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان کا معاشی مستقبل سیاسی مستقبل کے ساتھ جڑا ہے، آئی ایم ایف نے بھی واضح کر دیا کہ معیشت اور سیاست ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام "دنیا کامران خان کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو بہتر کرنے کیلئے خاکہ دیا ہے، معاہدے پرعملدرآمد کرنا اچھی بات ہے، چار بڑے اہداف دیئے گئے ہیں، حکومت نے جو بجٹ پیش کیا تھا اس سے آئی ایم ایف نے اتفاق نہیں کیا تھا، حکومت کو بعد میں بجٹ میں تبدیلیاں کرنا پڑیں، امپورٹ کو روکنے سے معیشت کو شدید نقصان پہنچا۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف معاہدہ نو ماہ کیلئے ہو گا، اس وقت تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، اگر انتخابی عمل پر قوم، سیاسی پارٹیوں کو اعتماد نہ ہوا تو سیاسی عدم استحکام چلتا رہے گا، اگر سیاسی استحکام نہیں ہو گا تو معاشی استحکام بھی نہیں آئے گا، نجکاری کا عمل مستقل ناکام رہا ہے، نیب قانون کا خوف بھی نجکاری نہ ہونے کی وجوہات میں شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ اداروں کو سیاست دان، بیورو کریٹس کے کنٹرول سے باہر نکالنا ہو گا، ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے کوئی اقدامات نظر نہیں آ رہے، تیل کی مصنوعات کے ٹیکسز میں بے پناہ اضافہ کیا گیا ہے، ٹیکس گیپ بہت بڑا ہے، معیشت کو ڈیجٹیلائزیشن کی طرف لے جانا ہوگا، بجلی کے فرسودہ نظام کو ٹھیک کرنا ہو گا، گیس کا سرکلر ڈیٹ بھی بجلی کی طرح بڑھنا شروع ہوگیا ہے۔