لاہور: (دنیا نیوز) نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں سیلاب کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
کابینہ اجلاس میں صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور،ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، کمشنر و ڈپٹی کمشنر لاہور اور متعلقہ حکام نے شرکت کی، اس موقع پر بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کے حوالے سے حفاظتی انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شدید بارشیں اور سیلابی صورتحال: پنجاب حکومت کا ریڈ الرٹ جاری کرنے کا فیصلہ
اجلاس میں سیکرٹری آبپاشی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دریائے راوی اور ستلج پر بھارت کے بنائے دونوں ڈیمز میں پانی کی سطح انتہائی بلند ہے، راوی پر بنایا گیا ڈیم 90 فیصد جبکہ ستلج پر بنایا گیا ڈیم 70 فیصد بھر چکا، دریائے راوی اور ستلج کے کیچمنٹ ایریاز میں مزید بارشوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے محکمہ آبپاشی، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور انتظامیہ کو الرٹ رہنے کا حکم دیا اور دریائے راوی اور ستلج کے بیڈ کے اندر موجود آبادیوں کے انخلاء کیلئے پلان تیار کرنے کی ہدایت کی، تمام کمشنرز کو ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر میں بارشوں سے تباہی، 2 افراد جاں بحق، کئی مکانات تباہ
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دریاؤں کے بیڈز کے اندر موجود دیہات کے لوگوں کی حفاظت کیلئے تمام پیشگی اقدامات کو حتمی شکل دی جائے، آبادیوں کے انخلاء کے حوالے سے کوئی کوتاہی یا غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، کمشنر لاہور اور دیگر ڈویژنل کمشنرز ایمرجنسی کی صورت میں وضع کردہ پلان پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
محسن رضا نقوی نے مزید کہا ہے کہ انتظامیہ کھانے پینے اور میڈیکل کی سہولتیں متاثرین تک پہنچانے کیلئے موبائل ٹیمیں تشکیل دے، بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے پانی کی آمد کے بارے میں متعلقہ اداروں کو لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھا جائے۔