کراچی: (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کے 5 سال خیریت سے مکمل ہونے پر سب کو مبادکباد دیتا ہوں، یہ 5 سال آسان نہیں تھے، میں آج ہی گورنر کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیج دوں گا۔
سندھ اسمبلی سے آخری خطاب میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ 2018ء میں منتخب ہونے والی اسمبلی کا آج آخری روز ہے، امید ہے کہ گورنر سندھ آج ہی اسمبلی کی تحلیل کی سمری منظور کر لیں گے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 2002ء میں مجھے بینظیر بھٹو نے الیکشن لڑنے کا کہا تھا، 2002ء سے 4 مرتبہ منتخب ہوا ہوں، سندھ اسمبلی تاریخ ساز اسمبلی ہے، سندھ اسمبلی کو مختلف حربوں اور بہانوں سے کارروائی سے روکا گیا، سپیکر سندھ اسمبلی کو قید و بند کی صعوبتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ اسمبلی کو کام نہیں کرنے دیا گیا، سیلاب سے سندھ میں 21 لاکھ گھروں کو نقصان پہنچا، 20 ہزار سے زائد سکولوں کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا، سندھ کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی، کیسز بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ بڑا پرچہ ہوا تھا کہ وزیراعلیٰ کو گرفتار کیا جائے گا، سپیکر آج بھی اسمبلی چلانے کے لیے جیل سے آتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کرونا کے دوران صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ احتیاطی تدابیراختیار کی گئیں، ریکارڈ وقت میں متعدد امراض کے علاج کے ہسپتال بنائے، کرونا میں ہم نے ترقی یافتہ ممالک سے بہتر پرفارم کیا۔