وزیراعلیٰ پنجاب کا شاہدرہ فلائی اوور اور بیدیاں انڈر پاس کا دورہ، کاموں کا جائزہ لیا

Published On 04 September,2023 10:04 am

لاہور: (دنیا نیوز) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شاہدرہ فلائی اوور اور نواز شریف انٹرچینج بیدیاں روڈ پر زیر تعمیر انڈر پاس پراجیکٹ کا دورہ کیا۔

وزیراعلیٰ محسن نقوی نے دونوں پراجیکٹس پر جاری تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا اور پیشرفت کا جائزہ لیا، محسن نقوی نے شاہدرہ فلائی اوور کی حفاظتی دیواروں کی تعمیرات پر جاری کام کا مشاہدہ کیا، وزیراعلیٰ نے منصوبے پر کام کرنے والے ورکرز سے مصافحہ کیا اور انہیں مزید محنت سے کام کرنے کی تلقین کی۔

محسن نقوی نے شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ کے تعمیراتی کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے گوجرانوالہ سے آنے والی ٹریفک متبادل سروس روڈ سے گزارنے کی ہدایت کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ مکمل سروس روڈ کو فوری طور پر لیول کر کے ٹریفک کے لئے بحال کیا جائے، پولیس بہترین انداز میں ٹریفک مینجمنٹ کرے۔

بعد ازاں محسن نقوی نواز شریف انٹرچینج بیدیاں روڈ پر زیر تعمیر انڈر پاس پہنچے، وزیراعلیٰ محسن نقوی نے بیدیاں روڈ انڈرپاس منصوبے پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دونوں منصوبوں کی تکمیل سے شہریوں کو آمدورفت میں سہولت ملے گی، ٹریفک جام رہنے کا مسئلہ مستقل طور پر حل ہوگا، شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ کی بروقت تکمیل سے شہر کے اہم داخلی و خارجی راستے سے ٹریفک کا بڑا مسئلہ حل ہوگا۔

اس موقع پر کمشنر لاہور و ڈی جی ایل ڈی اے کی جانب سے وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ کا تقریباً 84 فیصد جبکہ نوازشریف انٹرچینج بیدیاں روڈ انڈرپاس منصوبے کا تقریباً 40 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے دونو ں منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل کیلئے ڈی جی ایل ڈی اے اور کنٹریکٹر کو ضروری ہدایات دیں۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ کو مقررہ مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے دن رات کام جاری ہے، شاہدرہ چوک فلائی اوور منصوبے کی تکمیل سے یومیہ 3 لاکھ گاڑیاں کو آمدورفت میں سہولت ملے گی۔

دوران بریفنگ مزید بتایا گیا کہ بیدیاں روڈ نواز شریف انٹرچینج پر انڈرپاس کی تعمیر سے یومیہ ایک لاکھ 20 ہزار گاڑیاں مستفید ہونگی، سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ اور ڈپٹی کمشنر رافعہ حیدر بھی اس موقع پر موجود تھیں۔