لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں درجہ حرارت 2040ء تک معمول سے زیادہ ہو جائے گا جس سے ڈیڑھ لاکھ تک اموات ہونے کا خدشہ ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور کاربن پلان کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2030ء تک دنیا بھر میں 50 کروڑ افراد کو ایک ماہ کیلئے شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑے گا، 2040ء تک معمول سے زائد درجہ حرارت پاکستان میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ اموات کا سبب بن سکتا ہے، دنیا کے مختلف خطوں کو بھی ہیٹ ویوز کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق رواں برس کا موسم گرما تاریخ کا گرم ترین موسم ثابت ہوا، 1940ء سے موسمیاتی تبدیلیوں کے ریکارڈ کو باقاعدہ نوٹ کیا جا رہا ہے، 2023ء جون سے اگست 2023 کے دوران دنیا کا درجہ حرارت گزشتہ برسوں کی نسبت سب سے زیادہ دیکھنے میں آیا ہے۔
2024ء رواں برس سے بھی زیادہ گرم ہو گا کیونکہ ایل نینو کے اثرات زیادہ واضح ہو جائیں گے، ایل نینو ایک موسمیاتی رجحان ہے جس کی وجہ سے بحرالکاہل کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے زیادہ گرم ہو جاتا ہے جو زمین کے مجموعی درجہ حرارت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔