لاہور: (سہیل قیصر) آج پانچ اکتوبر ہے، وہ دن جسے پوری دنیا میں ٹیچرز ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے، اُنہیں سلام پیش کیا جاتا ہے جو قوم کے نونہالوں کو زیورتعلیم سے آراستہ کرتے ہیں۔
جب کوئی اُستاد محترم کسی طالبعلم کو الف سے اللہ اور ب سے بسم اللہ لکھنا اور پڑھنا سکھاتے ہیں تو اُن کے شاگرد کی تعلیم کا باقاعدہ آغاز ہو جاتا ہے، پھر تعلیم کا سلسلہ مسلسل آگے بڑھتا رہتا ہے۔
مختلف اساتذہ بچے کی شخصیت کو نکھارنے اور سنوارنے کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کرتے ہیں، گویا وہ ایک نابلد بچے کو انسان بنا دیتے ہیں اور پھر ہم اِنہیں کی بدولت تعلیم یافتہ کہلانے لگتے ہیں۔
"استادِ محترم کو میرا سلام کہنا کہ کتنی محبتوں سے پہلا سبق پڑھایا
میں کچھ نہ جانتا تھا، سب کچھ مجھے سکھایا "
مختصراً بس یوں جان لیجئے یہ اساتذہ کرام ہی ہیں جن کی بدولت تعلیم و تربیت کے مینار روشن ہیں تو پھر جب اِن میناروں کی روشنی میں چل کر کوئی کسی بڑے عہدے پر پہنچ جائے تو بھلا کیوں کر اپنے اساتذہ کو فراموش کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ٹیچرز ڈے پر بچے اپنے اساتذہ کو تحائف اور تہنیتی کارڈ پیش کرتے اور پیغامات بھیجتے ہیں، اس روایت نے استاد اور شاگرد کے خوبصورت رشتے میں نئے احساسات اجا گر کئے ہیں۔
1994ء سے منائے جانے والے آج کے دن تمام اساتذہ کو دنیا نیوز کا بھی سلام۔