لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروا دی گئی۔
وکیل امجد پرویز نے رجسٹرار آفس میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ جمع کرائی۔
برطانوی معالج کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو ابھی بھی دل کے عارضے کی شکایات ہیں، انہیں شوگر اور دیگر امراض کی وجہ سے پاکستان اور لندن میں مسلسل فالو اپ کی ضرورت ہے، نواز شریف کی ماضی میں ہونے والی بائی پاس سرجری اور انجیو پلاسٹی کی وجہ سے مسلسل چیک اپ ہوتا رہا۔
سابق وزیراعظم کے معالج نے رپورٹ میں لکھا کہ ہم نے نواز شریف کی پہلے اینٹی اینجنل تھراپی کی بہتری کیلئے علاج کیا، قائد مسلم لیگ ن کو انجائنا کی علامات اور کورونا وبا کی وجہ سے پاکستان جانے سے روک دیا تھا، جب نواز شریف میں مرض کی علامات بڑھ گئیں تو ہم نے ان کی انجیو پلاسٹی دوبارہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی انجیو پلاسٹی نومبر 2022 میں کی گئی، اس دوران نواز شریف کو سٹنٹ بھی ڈالے گئے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کی میڈیکل رپورٹ برطانیہ کے رائل برومپٹن ہسپتال نے جاری کی ، رپورٹ کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ پروفیسر کارلو ڈی ماریو کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔