کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا شہریوں کا سراغ نہ لگانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو 30 اکتوبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے طالبعلم سمیت 10 لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے لاپتا طالبعلم صوفی شاہ عنایت کی بازیابی کیلئے فوری جے آئی ٹی اجلاس بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے 8 روز میں پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔
دوران سماعت عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ لاپتا طالبعلم کو توجہ کے ساتھ تلاش کریں ورنہ ہم آپکے خلاف کارروائی کریں گے۔
عدالت نے شہری عبدالصمد کا سراغ لگانے کیلئے اخبارات میں اشتہارات شائع کرنے کی ہدایت کی اور کہا گمشدہ افراد کو تلاش کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور ماڈرن ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے۔
وفاقی سیکرٹری داخلہ نے عدالت میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ علی خان، عبدالصمد اور دیگر شہریوں کو کسی وفاقی ادارے نے حراست میں نہیں لیا۔
بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ داخلہ سندھ، آئی جی سندھ اور دیگر کو گمشده افراد کا سراغ لگا کر 30 اکتوبر کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔