اسلام آباد: (دنیانیوز) نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، آسیان کے ساتھ مکمل ڈائیلاگ پارٹنرشپ چاہتے ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں آسیان کارنر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ(سی پیک) علاقائی رابطے کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے، پاکستان آسیان کے تمام ملکوں کے ساتھ باہمی فائدہ پر مبنی تعلقات کا خواہشمند ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سارک تنظیم کو آسیان کی طرز پر بنایا گیا تھا تاہم بھارتی رویئے نے سارک کو غیر فعال بنادیا ہے، پاکستان آسیان کے اصولوں کی مرکزیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حال ہی میں آسیان ملکوں کے سفارتکاروں کے لئے تربیتی پروگرام کا ا نعقاد کیا، امن و سلامتی کے لئے سماجی اور اقتصادی ترقی ضروری ہے، پاکستان بلاک پالیٹیکس سے دور رہنا چاہتا ہے اور وہ ملٹی لیٹلرازم پر یقین رکھتا ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پرامن ایشیا پیسیفک پاکستان کی ترجیح ہے اور وہ آسیان ملکوں کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کررہا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا سب سے زیادہ شکار پاکستان رہا ہے اور دنیا کی توجہ اس جانب چاہتا ہے، ضروری ہے کہ تمام ممالک تمام تنازعات کا حل ایک عالمی نظام کا احترام کرتے ہوئے کریں، خطے میں ہر ملک کی خودمختاری اور سالمیت کا احترام اسی صورت میں ممکن ہے۔
آسیان کارنر کے افتتاح کے موقع پر پاکستان اور آسیان کے تعلقات کو بڑھانے اور مستقبل کے امکانات کی تلاش کے موضوع پر ہونے والی گول میز کانفرنس کا اہتمام انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹیڈیز کے چائنہ پاکستان اسٹڈی سینٹر نے کیا تھا جس میں اسلام آباد میں متعین آسیان کے سفیروں کے علاوہ دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔