راولپنڈی: (دنیا نیوز) لال حویلی ملکیت کیس میں عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ متروکہ وقف املاک کا چیئرمین تقرری سے پہلے فیصلہ کیسے کر سکتا ہے؟، ہم سسٹم کے ساتھ کیوں کھیل رہے ہیں؟۔
لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے لال حویلی کیس کی سماعت کی، سماعت جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کی جس میں درخواست گزار شیخ صدیق کی طرف سے سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
دوران سماعت جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کہا کہ بادی النظر میں لگتا ہے کہ چیئرمین نے شفاف کارروائی نہیں کی، اس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جس دن چیئرمین نے فیصلہ کیا اس دن چیئرمین کا نوٹیفکیشن نہیں ہوا تھا، چیئرمین کی تقرری کا نوٹیفکیشن 18 اکتوبر کو ہوا جب کہ فیصلہ 14 اکتوبر کو کیا گیا۔
فاضل جج نے استفسار کیا کہ چیئرمین تقرری سے پہلے کیسے فیصلہ کر سکتا ہے؟، ہم کیوں سسٹم کے ساتھ کھیل رہے ہیں؟، آج کل تیزی سے حالات بدل رہے ہیں، جو بات ابھی غلط ہے تھوڑی دیر بعد صحیح ہو جائے گی۔
عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ آپ نئی ہدایات لے لیں، بعدازاں محکمہ متروکہ وقف املاک کے وکیل کی عدم دستیابی کی وجہ سے عدالت نے سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔