لاہور: (دنیا نیوز) رہنما پاکستان مسلم لیگ ن اور سابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے۔
ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ آج کہا جارہا ہے کہ فیض آباد دھرنے کا ماسٹر مائنڈ کون ہے، فیض آباد دھرنے کے ماسٹر مائنڈ کا 10سال بعد پوچھا جارہا ہے، اچھی بات ہے عدل جیسے ادارے میں تبدیلی آنے سے کسی نے پوچھا تو سہی، کہیں ایسا نہ ہو کہ فیض آباد دھرنے کے ماسٹر مائنڈ کو کٹہرے میں لانے میں 10 سال اور گزر جائیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے نام لیے بغیر تحریک انصاف کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اربوں کھربوں روپے لوگوں کی ذہن سازی کرنے پر خرچ ہوئے، تمام چیزیں سامنے آنے کے باوجود بھی کسی اور ثبوت کی ضرورت ہے؟ ہمارے خلاف ذہن بنایا گیا کہ یہ چور، ڈاکو اور لٹیرے ہیں، حکومتی اور ریاستی وسائل سے آپ نے ذرائع ابلاغ استعمال کیے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ملزم جیل میں ہے اور وہ فائیو سٹار ہوٹل کی طرز پر لائف گزار رہا ہے، ایک ملزم کو 8 کمرے، اٹیچ باتھ، لگژری فرنیچر، کروڑوں روپے کی ایکسر سائز مشینیں پہنچائی جارہی ہیں، اس جیل کے تمام قیدیوں کو اس ہی طرح کی خوراک دی جائے، ہماری بار امریکا میں بیٹھ کر کہتے تھے ان سے جیل میں پنکھا بھی چھین لوں گا۔
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کئی مرتبہ تمام پہلوانوں کو اکٹھا کر کے نواز شریف کے مقابلے میں کھڑا کیا جاتا رہا ہے، لوگ کہتے ہیں سب کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ ہونی چاہیے، ہم بھی کہتے ہیں سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہیے، آج مزدور بھی جانتا ہے کون کون کس کس واقعے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔