کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں میں پاکستان کا بے مقصد آئین عوام کو حقوق نہ دلوا سکا، یہ آئین صرف طاقتور کو تحفظ فراہم کرتا چلا آ رہا ہے۔
عوامی رابطہ مہم کے حوالے سے منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آج کا اجتماع یہ اعلان کر رہا ہے کہ لانڈھی کے کارکنان نے خود کو جتوا دیا، الحمدللہ آج پاکستان کے ایوانوں میں عام پاکستانی بیٹھا ہے تو صرف ایم کیو ایم نے پہنچایا ہے، ہمارا ایوان میں بیٹھا ہر ممبر عام پاکستانیوں سے تعلق رکھتا ہے، آج جو سامنے بیٹھے ہیں کل وہ لوگ یہاں سٹیج پر بیٹھے ہوں گے یہی ایم کیو ایم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں بیٹھی ساس کو اب اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا: ڈاکٹر فاروق ستار
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر نے کہا کہ 1990ء میں جتنے امیدوار کھڑے کئے سب کے سب جیت گئے تھے، ایم کیو ایم نے پہلے بلدیاتی الیکشن میں جو امیدوار کھڑے کیے اور ان کے سامنے کوئی اور کھڑا نہ ہو سکا، ایم کیو ایم کے تمام منتخب نمائندوں کے ہوتے ہوئے ہم اپنے خلاف آپریشن کو نہ رکوا سکے، ہمارے ملک میں منتخب قیادت کی یہ اوقات تھی، آئین پاکستان کو اور نہ ہی عام آدمی کو تحفظ دے سکا۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستان کو برقرار رکھنے کیلئے اور پاکستان کو اپنے مقصد پر قائم رکھنے کیلئے آئین کو پاکستان کی عوام کا غلام ہونا چاہیے، اس لولے لنگڑے آئین کو اتنا طاقتور ہونا چاہیے کہ عام آدمی طاقتور ہو جائے، کئی سو سال پہلے فرانس کے لوگ اگر اپنے گھروں سے نہ نکلتے تو آج کا ترقی یافتہ یورپ ہم نہ دیکھ پاتے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم بھی 70 سال گزار چکے اور اب بہت ہوچکا ہے، پاکستان گواہ رہے کہ اقتدار ہمارے جوتے کی نوک پر ہے مگر اختیار کو ہم ضرور حاصل کریں گے، اگر ہمیں اختیار نہیں ملا تو روڈ پتھر اور ڈنڈے کے ذریعے اور فلسطین کے ایک بچے کی مانند جدوجہد ہو گی، پاکستان اسلام کے نام پر بنا پہلا ملک ہے اور جنہوں نے پاکستان بنایا وہ سب یہاں بیٹھے ہیں۔