اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے 9 مرلہ زمین پر مالک کو بغیر معاوضہ ادائیگی روڈ بنانے پر حکومت پنجاب پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بلیغ الزماں پر فضول مقدمہ بازی کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے کسی کی زمین پر بغیر اجازت اور معاوضہ سڑک کیسے بنائی؟ درخواست گزار نے سرکار کو زمین گفٹ نہیں کی اور نہ ہی سرکار نے قانون کے مطابق زمین حاصل کی، ایسے فضول مقدمے کی درخواست آپ نے سپریم کورٹ میں کیوں دائر کی؟
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام یہ رہ گیا ہے کہ ہم ایڈووکیٹ جنرلز کو آئین پڑھاتے رہیں، کیوں نہ ایسے فضول مقدمہ بازی کیلئے آپ پر جرمانہ لگائیں، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی ڈیوٹی کیا ہے؟ کیسے اس طرح فضول درخواست دائر کی، حقیقی مقدمات سائیڈ لائن کر کے فضول اور غلط مقدمات فائل کئے جاتے ہیں، فضول مقدمات فائل کر کے عوامی وسائل کے ساتھ ساتھ عدالتی وقت کا ضیاع کیا جا رہا ہے۔
بعدازاں عدالت نے پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے زمین مالک کو معاوضے کی رقم ادا کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے حکومت پنجاب کو 30 دن میں زمین کی موجودہ ریٹ کے مطابق رقم ادائیگی کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ اپیلیٹ کورٹ اور ہائی کورٹ نے زمین مالک کے حق میں فیصلہ دیا تھا، جسے سپریم کورٹ نے برقرار رکھا، پنجاب حکومت نے گوجرانوالہ میں لیاقت علی نامی شہری کی زمین پر 2007 میں روڈ بنایا تھا۔