اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ ملٹری ٹرائل فیصلے کیخلاف قرارداد ایوان بالا میں کثرت رائے سے منظور ہو گئی۔
سینیٹررضا ربانی اور سینیٹر مشتاق احمد نے قرارداد کی مخالفت کی، قرارداد میں رولنگ کو پارلیمنٹ کی قانون سازی کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔
قرار داد کے متن کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں آرمی عدالتوں میں ہونی چاہئیں، سویلینز کے عسکری تنصیبات پر حملے کا ٹرائل آرمی عدالتوں میں ہوتا ہے، ترمیم 1967ء سے موجود ہے۔
متن کے مطابق بینچ کا فیصلہ اتفاق رائے سے نہیں، فیصلے میں قانونی ابہام ہے، لارجر بینچ اس کا جائزہ لے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، ملٹری کورٹس کے خلاف فیصلے سے دہشت گردی کو فروغ ملے گا۔
قرارداد کے مطابق نو مئی واقعہ میں ملوث افراد کو ملٹری کورٹ میں ٹرائل کیا جائے، پارلیمنٹ نے ملٹری کورٹ کی اجازت دی تھی، ملٹری کورٹ ٹرائل فیصلہ پارلیمنٹ کے اختیارت میں مداخلت ہے، قرار داد کی منظوری کے بعد سینیٹ اجلاس منگل صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔